امریکی عدالت نے ٹک ٹاک ڈاؤن لوڈ کرنے کی اجازت دے دی


امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے ٹک ٹاک پر پابندی کے خلاف کیلیفورنیا کی عدالت نے حکم امتناعی جاری کرتے ہوئے ویڈیو ایپ کو ملک بھر ڈاؤن لوڈ کرنے کی اجازت دے دی ہے۔

کیلیفورنیا کے وفاقی جج ارل نیکولز نے ایپ سٹورز پر ٹک ٹاک کو ڈاؤن لوڈ کرنے کی اجازت دے دی ہے۔ ٹک ٹاک کی جانب سے امریکہ میں پابندی کے خلاف درخواست پر وفاقی جج نے حکم امتناع بھی جاری کردیا۔

خیال رہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ کی حکومت نے امریکہ میں ٹک ٹاک ڈاؤن لوڈ کرنے پر پابندی عائد کردی تھی لیکن اس پر عمل درآمد سے کچھ دیر پہلے وفاقی جج نے حکم نامہ جاری کر دیا۔

ٹک ٹاک کی جانب سے دی گئی درخواست میں موقف اختیار کیا گیا تھا کہ امریکی صدر کا فیصلہ چین مخالف مہم کا حصہ ہے اور ٹرمپ چین مخالف بیانیے سے دوبارہ الیکشن جیتنا چاہتے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: صدر ٹرمپ کا امریکا میں چینی ایپ ٹک ٹاک پر پابندی کا اعلان

ٹک ٹاک انتظامیہ کی جانب سے مزید کہا گیا تھا کہ صارفین کے ڈیٹا کی رازداری اور حفاظت کے لیے غیر معمولی اقدامات کیے گئے ہیں۔

قبل ازیں ویڈیو ایپ ٹک ٹاک کی مالک کمپنی بائٹ ڈانس نے امریکہ میں اپنی ایپ پر پابندی کے رد عمل میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے خلاف عدالت سے رجوع کرنے کا فیصلہ کیا تھا۔ 

صدر ٹرمپ نے7 اگست کو ایک ایگزیکٹیو آرڈر کے ذریعے ٹک ٹاک کی مالک کمپنی بائٹ ڈانس کے ساتھ ہر قسم کی لین دین پر پابندی عائد کی تھی۔

اس حکم نامے میں کہا گیا تھا کہ امریکہ کو قومی سلامتی کے پیشِ نظر ٹک ٹاک کے مالکان کے خلاف جارحانہ کارروائی کرنا ہوگی۔

ویڈیو ایپلی کیشن کی انتظامیہ نے ایک بیان میں کہا تھا کہ امریکی صدر ٹرمپ کی جانب سے ان پر لگائے گئے الزامات بے بنیاد اور عالمی مارکیٹ کے قوانین کے خلاف ہیں۔ بیان میں کہا گیا تھا کہ امریکی صدر ایک امریکی کمپنی سے ٹک ٹاک خریدنے سے متعلق ڈیل کررہے ہیں۔


متعلقہ خبریں