سمجھوتہ ایکسپریس پر بھارت نے حقیقی تحقیقات نہیں کی، ترجمان دفتر خارجہ


اسلام آباد: دفتر خارجہ کے ترجمان ڈاکٹر فیصل نے کہا ہے کہ سمجھوتہ ایکسپریس سانحے میں 42 سے زائد پاکستانی شہید ہوئے لیکن بھارت نے حقیقی تحقیقات نہیں کی اور نہ ہی تاحال انصاف ملا۔

ہفتہ واربریفنگ میں انہوں نے کہا کہ بھارتی قابض افواج نے مقبوضہ کشمیرمیں مزید چار نہتے کشمیریوں کو شہید کر دیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ بھارتی فوج نے کٹھوعہ واقعہ کے ذمہ داران کے حق میں ریلیاں نکالنے والوں کو آزادی دی جب کہ اس کے خلاف ریلی نکالنے والوں سے سختی برتی۔

ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ ہمسایہ ملک روایتی اورغیر روایتی جوہری ہتھیاروں میں مسلسل اضافہ کررہا ہے جس پر دنیا کو توجہ دینے کی ضرورت ہے۔

ڈاکٹر فیصل نے بتایا کہ وزیرخارجہ نے شنگھائی تعاون تنظیم کے وزرائے خارجہ اجلاس کے موقع پر چینی نائب صدر اور اپنے ہم منصب سے ملاقاتیں کی تھیں۔

ان کا کہنا تھا کہ چین کے ساتھ کثیرالجہتی تعلقات ہیں جس پرکسی اورملک کے تعلقات اثر انداز نہیں ہوں گے۔

ترجمان دفترخارجہ نے افغانستان میں ووٹرز رجسٹریشن سینٹر پرخودکش حملے کی مذمت کرتے ہوئے واقعہ کو افسوس ناک قرار دیا۔

ڈاکٹر فیصل نے یہ بھی کہا کہ  افغان مسئلے کا کوئی فوجی حل نہیں، صرف سیاسی حل ہی دیرپا امن کا ضامن ہوگا۔

انہوں نے بتایا کہ وزیراعظم کے دورہ کابل میں بھی اس پراتفاق رائے کیا گیا تھا، دونوں رہنماؤں نے طالبان پر قیام امن کی پیشکش کا مثبت جواب دینے  پر زور ڈالا ہے۔

انہوں نے کہا کہ پاک افغان جرگہ ، کرم ایجنسی سے متصل سرحد پر فائرنگ کے بعد امن و استحکام کے لیے تھا جب کہ پاکستان میں جاری آپریشنز امن اور معاشرے میں برداشت پیدا کرنے کے لئے ہیں۔

ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ پاکستان نے پہلے بھی ایران اور پی فائیو پلس ون معاہدے کی حمایت کی تھی۔

ڈاکٹر فیصل نے بتایا کہ سینٹ پیٹرز برگ کے وائس گورنر پاکستان کے دورے  پر کراچی پہنچ رہے ہیں جب کہ ٹوکیو میں پاک جاپان مذاکرات کا چھٹا دور ہوا ہے۔

ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ امریکی نائب وزیر خاجہ ایلس ویلز نے پاکستان کو میزائل اور جوہری پروگرام پر تحمل کا مظاہرہ کرنے کے لیے نہیں کہا۔

ترجمان نے کہا کہ ہم جزیرہ نما کوریا میں امن و استحکام کے خواہاں ہیں۔


متعلقہ خبریں