اسلام آباد: وزیر اعظم عمران خان نے پاک آسٹریا انسٹیٹیوٹ آف اپلائیڈ سائنسز کا افتتاح کر دیا۔
وزیر اعظم عمران خان نے اپنے دورہ ہری پور کے دوران پاک آسٹریا انسٹی ٹیوٹ آف اپلائیڈ سائسنز اینڈ ٹیکنالوجی کا افتتاح کیا۔ اس موقع پر تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا کہ اپنے کارناموں کی تعریف کے بجائے انسان کو مزید کام پر توجہ دینی چاہیے۔
انہوں نے کہا کہ کمیونزم قوموں کے لیے تباہی ہے اور یہ تاثر کہ مغرب ہی ترقی کرسکتا ہے ہم نہیں کرسکتے یہ غلط ہے۔ انگریز کی غلامی کے ذہن اور سوچ کو تبدیل کرنا ہو گا۔ ہم کچھ اس لیے نہیں کر سکتے کیونکہ ہم کاپی کرتے ہیں۔
وزیر اعظم عمران خان نے کہا کہ انگریز سائنسدان بن سکتے ہیں تو ہمارے لوگ کیوں نہیں ؟ ہم نے ذہنوں کو اچھی غلامی کی سوچ سے نجات دلانی ہے، ہم خود مختار لوگ ہیں اور خود کچھ کرنے کا عزم رکھتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان میں نوجوانوں کی شرح زیادہ ہے اور ترقی بھی ممکن ہے۔ ہمیں بگ ڈیٹا، آرٹیفشلز انٹیلی جنس اور دیگر ٹیکنالوجی سے مدد لینی چاہیے۔ ہم خود مختار لوگ ہیں اور خود کچھ کرنے کا عزم رکھتے ہیں۔
وزیر اعظم نے کہا کہ ہم نے پہلا سال معیشت کو بہتر کرنے اور دوسرا کورونا سے نمٹنے میں گزارا۔ یہاں تعلیم پر ماضی میں کوئی توجہ نہیں دی گئی تاہم ہم پیسہ کے غلط استعمال کے خلاف قانون لاکر تعلیم پر سرمایہ کاری کے خواہاں ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ماضی میں ہم تعلیم کے شعبے پر توجہ دیتے تو کہاں سے کہاں ہوتے۔ خیبر پختونخوا حکومت نے پاک آسٹریا انسٹی ٹیوٹ آف اپلائیڈ سائنس اینڈ ٹیکنالوجی پر سرمایہ کاری کی اور چین نے ہر معاملے میں پاکستان کی مدد کی۔ سائنس اینڈ ٹیکنالوجی کے معاملے میں بھی چین نے معاونت کی۔
اس سے قبل چیئرمین سی پیک اتھارٹی عاصم سلیم باجوہ نے سماجی رابطہ کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر لکھا تھا کہ پاک آسٹریا انسٹیٹیوٹ بڑی پیش رفت ہے۔ ہری پور میں جدید انسٹیٹیوٹ کا قیام ریاست کے ویژن کی عکاسی کرتا ہے۔
Monumental:Pak- Austria-Fachhochschule Institute of Applied Sciences & technology in Haripur to be inaugurated by @ImranKhanPTI today.Reflects vision of state of the art Science&tech education infrastructure/broad based industrial/knowledge based economy. #PakistanMovingForward
— Asim Saleem Bajwa (@AsimSBajwa) September 17, 2020
گزشتہ روز وزیر اعظم عمران خان نے پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ فنانشل ایکشن ٹاسک فورس (ایف اے ٹی ایف) کے تناظر میں قانون سازی ضروری تھی، پاکستان ایف اے ٹی ایف گرے لسٹ میں موجودہ حکومت کی وجہ سے نہیں بلکہ سابقہ حکومتوں کی وجہ سے گیا۔
یہ بھی پڑھیں: پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس: حکومت نے سینیٹ سے مسترد ہونے والے اہم بل منظور کروالیے