اسلام آباد: وزیراعظم عمران خان نے زیادتی کے مجرموں کو سرعام پھانسی دینے کی حمایت کرتے ہوئے کہا ہے کہ موٹروے زیادتی کیس نے قوم کو ہلا کر رکھ دیا، بچوں اور خواتین کے ساتھ زیادتی کے مجرموں کو سر عام پھانسی دینی چاہیے۔
ایک انٹرویو میں وزیراعظم کا کہنا تھا کہ موٹروے زیادتی کیس کے مجرموں کو چوک پر لٹکانا چاہیے۔ جو بھی زیادتی کرتا ہے اسے ناکارہ بنایا جائے۔
قومی اسمبلی میں بھی زیادتی کے مجرموں کو سرعام پھانسی دینے پر بحث جاری ہے۔ اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر کا کہنا ہے کہ مجرموں کو سر عام پھانسی کیلئے قانون سازی کر کے سقم دور کئےجائیں۔
قومی اسمبلی میں حزب اختلاف کی سب سے بڑی جماعت مسلم لیگ(ن) نے بھی سرعام پھانسی کی حمایت کردی ہے۔
ن لیگی رہنما خواجہ آصف نے قومی اسمبلی میں اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ مجرموں کو سرعام پھانسی دے کر عبرت کا نشان بنانا ہوگا۔
پاکستان پیپلزپارٹی نے پھانسی کی سزا کی مخالفت کی ہے۔ پیپلزپارٹی رہنما عبدالقادر پٹیل کا کہنا تھا کہ قوانین میں ہر جرم کی سزا موجود ہے۔
قومی اسمبلی میں سرعام پھانسی کی تجویز پر وفاقی وزیر برائے انسانی حقوق نے احتیاط کا مشورہ دیا ہے۔ شیریں مزاری نے کہا پھانسی کی سزا پر سوچ سمجھ کر بات کرنی چاہیئے۔ بہت سے ممالک میں ایسی سزائیں دی گئی ہیں مگر جرائم نہیں رکے۔