چار سالوں کے دوران کئی مرتبہ ہراسگی کا سامنا کرنا پڑا، معروف سائکلیسٹ ثمر خان



اسلام آباد: معروف سائکلیسٹ ثمر خان نے کہا ہے کہ چار سالوں کے دوران کئی مرتبہ مجھے ہراسگی کا سامنا کرنا پڑا ہے۔

ہم نیوز کے پروگرام ’صبح سے آگے‘ میں گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے بتایا کہ جب بھی میں اسلام آباد راولپنڈی میں سائیکل لے کر نکلتی ہوں مجھے پتہ ہوتا ہے کہ کچھ نہ کچھ ہو گا۔

انہوں نے کہا کہ موجودہ دور میں لڑکیوں کا تعاقب کرنا اور چھیڑنا تو بہت معمول کی بات بن گئی ہے، دو مرتبہ میری ایسے افراد سے باقاعدہ ہاتھا پائی بھی ہوئی ہے مگر موٹر سائیکل والے افراد اکثر بھاگ نکلتے ہیں۔

ہراسگی سے متعلق پولیس میں شکایت کے حوالے سے انہوں نے بتایا کہ ہراسگی کے واقعات میں ملوث دو افراد کو پولیس نے پکڑا تھا جس پر مجھے فخر ہے کہ میری وجہ سے ملک کی دیگر خواتین ان درندوں سے بچ گئی ہیں۔

دوسری جانب اسلام آباد پولیس نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ اسلام آباد میں خاتون سائیکلسٹ کو ہراساں کرنے کے معاملے کی تفتیش جاری ہے۔

ترجمان پولیس کا کہنا ہے کہ واقعے میں ملوث شخص کو جلد قانون کے کٹہرے میں لائیں گے۔

انہوں نے بتایا کہ متعلقہ ایس پی اور ایس ایچ او تھانہ انڈسٹریل ایریا  نے رات متاثرہ خاتون سائیکلسٹ سے رابطہ کیا اوروقوعہ کے بارے میں تفصیل حاصل کرلی گئی ہے۔

پولیس سی سی ٹی وی کیمروں کی مدد سے وقوعہ کے متعلق تفتیش کررہی ہے۔

خیال رہے کہ گزشتہ روز سائیکلسٹ ثمر خان نے سوشل میڈیا پر اپنے ساتھ ہونے والا واقعہ بیان کرتے ہوئے بتایا تھا کہ میں اسلام آباد سے راولپنڈی کی جانب جا رہی تھی کہ موٹر سائیکل پر سوار ایک شخص نے مجھے نامناسب انداز میں چھوا۔

انہوں نے کہا کہ میں نے اس شخص کو پکڑنے کی کوشش بھی کی مگر سائیکل پر ہونے کی وجہ سے اس کا تعاقب نہیں کر سکی اور وہ فرار ہو گیا۔


متعلقہ خبریں