کراچی: وفاقی وزیر آبی وسائل اور پاکستان تحریک انصاف کے رہنما فیصل واؤڈا نے کہا ہے جنسی زیادتی میں ملوث ملزمان کو گرفتار کرکے سرعام پھانسی دی جائے۔
کراچی میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ہم کون ہوتے ہیں کسی کو وقت بتانے والے، جہالت کو ختم کرنا ہوگا۔ جنسی زیادتی کرنے والوں کے خلاف سخت سزا کا قانون بنایا جائے۔
فیصل واؤڈا نے کہا کہ جہالت ختم کرنے کے لیے مذہبی تنظیمیں اور سیاسی جماعتیں ایک ہوں۔ پارلیمانی اراکین اور پاکستانیوں سے کہتا ہوں سب اکٹھے ہوجائیں۔ زینب الرٹ بل میں سزا کی مخالفت کرنے والے دیکھ لیں، ملک میں کیا ہورہا ہے۔
وفاقی وزیر فیصل واؤڈا نے کہا کہ مجرمان کو پھانسی دینے کے قانون کے لیے جدوجہد کرنی ہے۔ بچیوں اور خواتین کیساتھ زیادتی کرنےوالےانسان نہیں، جانور ہیں۔ زیادتی کے واقعات کی روک تھام کے لیے قانون سازی کریں گے۔
گزشتہ روز ہم ٹی کے پروگرام پاکستان ٹوئٹ میں گفتگو کرتے ہوئے فیصل واوڈا نے کہا تھا کہ خواتین سے جنسی زیادتی کرنے والوں کی سرعام پھانسی کیلئے قانون لاؤں گا۔
پروگرام پاکستان ٹونائٹ میں ثمر عباس سے گفتگو کرتے ہوئے فیصل واوڈا نے کہا کہ موٹروے پرخاتون سے زیادتی کا واقعہ افسوسناک ہے۔ نام نہاد لبرل سرعام پھانسی کے معاملے پرانسانی حقوق کو لےآتے ہیں۔ آئندہ کےلیےایسےواقعات کی روک تھام کےلیےسخت قانون سازی ضروری ہے۔
مزید پڑھیں:موٹروے زیادتی کیس کے ملزمان تاحال قانون کی گرفت سے باہر
انہوں نے کہا کہ جن کےساتھ زیادتی ہوتی ہے کیا ان کے حقوق نہیں؟ وزیراعظم زیادتی کے واقعات پر بہت افسردہ ہیں۔ جن لوگوں نےبل میں سزائےموت کومسترد کیا ان کو شرم آنی چاہیے۔ جن لوگوں نے زینب الرٹ بل میں سزائےموت کومسترد کیا ان کوشرم آنی چاہیے۔
پروگرام پاکستان ٹونائٹ میں گفتگو کرتے ہوئے پاکستان مسلم لیگ نواز کے رہنما طارق فضل چودھری نے کہا تھا کہ قانون سازی کے لیے بڑے دعوےکیے جاتے ہیں لیکن سزائے موت کیلئے قانون سازی نہیں ہوتی۔
انہوں نے کہا تھا کہ جب واقعہ رونما ہوجاتا ہے تو پھر شور مچایا جاتا ہے۔ ہمیں ایسے واقعات کی روک تھام کےلیےسخت قانون سازی کی ضرورت ہے۔
طارق فضل چودھری کا کہنا تھا کہ موٹروے پر خاتوںن سے زیادتی سے متعلق سی سی پی او لاہور ومر شیخ کے بیان کی مذمت کرتا ہوں،۔ سی سی پی او اور آئی جی کے درمیان لڑائی میں آئی جی کو گھرجانا پڑا۔ سی سی پی اولاہور کے بیان سےلوگوں کے جذبات مجروح ہوئے۔