غیرقانونی تقرری کیس:سندھ ہائیکورٹ کا شاہد خاقان کا نام ای سی ایل میں ڈالنے کا حکم

سابق وزیراعظم شاہدخاقان عباسی نیب میں پیش

فوٹو: فائل


کراچی: سندھ ہائی کورٹ نے پی ایس او میں غیرقانونی تقرری سے متعلق کیس میں شاہد خاقان عباسی اور دیگر کا نام ای سی ایل میں شامل کرنے کا حکم دے دیا ہے۔

عدالت نے سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی اور دیگر کی درخواست ضمانت کی توثیق کردی ہے۔ عدالت نے پاکستان اسٹیٹ آئل(پی ایس او) میں غیر قانونی بھرتیوں کے کیس میں پانچ اگست2020 کو شاہد خاقان عباسی سمیت دیگر ملزمان پر فرد جرم بھی عائد کی تھی۔
غیر قانونی تقرریوں سے متعلق ریفرنس نیب نے احتساب عدالت میں دائر کیا تھا۔ شاہد خاقان عباسی پر شیخ عمران الحق کو غیر قانونی طور پر ایم ڈی پی ایس او تعینات کرنے کا الزام ہے۔

تفصیلات کے سابق وزیرِ اعظم شاہد خاقان عباسی پر غیر قانونی تقرری کیس میں الزام ہے کہ انہوں نے پاکستان اسٹیٹ آئل (پی ایس او) کے منیجنگ ڈائریکٹر اور ڈپٹی منیجنگ ڈائریکٹر کی تقرریاں اپنے اختیارات کا ناجائز استعمال کرتے ہوئے غیر قانونی طور پر کیں۔

قومی احتساب بیورو (نیب) نے سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کو مبینہ طور پر قواعد و ضوابط کی سنگین خلاف ورزی کرتے ہوئے شیخ عمران الحق کو پاکستان اسٹیٹ آئل (پی ایس او) کا منیجنگ ڈائریکٹر تعینات کرنے کے ریفرنس میں نامزد کیا ہے۔

سال 2018 میں نیب نے عدالت عظمیٰ میں ایک رپورٹ پیش کی تھی جس میں کہا گیا تھا کہ شواہد یہ بات ظاہر کرتے ہیں کہ مسلم لیگ ن کے دورِ حکومت میں سابق منیجنگ ڈائریکٹر (ایم ڈی) پاکستان اسٹیٹ آئل (پی ایس او) شیخ عمران الحق کا تقرر خلاف ضابطہ اور شفافیت کے اصولوں کو بالائے طاق رکھ کر کیا گیا تھا۔

رپورٹ میں کہا گیا کہ اس بات کے شواہد موجود ہیں کہ شیخ عمران الحق کے ان کے سابق آجر (اینگرو کارپوریشن) کے ساتھ ایک ایل این جی ٹھیکے کی وجہ سے پی ایس او کے ساتھ مفادات کا تنازع تھا۔

رپورٹ میں یہ بھی کہا گیا تھا کہ شیخ عمران الحق نے یعقوب ستار کو پی ایس او میں ملازمت کے ایک ماہ بعد ہی انہیں ڈپٹی منیجنگ ڈائریکٹر کے عہدے پر تعینات کر کے اختیارات کا غلط استعمال کیا۔


متعلقہ خبریں