سندھ اور بلوچستان کا زمینی رابطہ منقطع ہو گیا


کراچی: پہاڑی تودہ گرنے سے سندھ اور بلوچستان کا زمینی رابطہ منقطع ہو گیا۔

خضدار رتوڈیرو ایم 8 روڈ بھلونک کے مقام پر پہاڑی تودہ گرنے سے سندھ اور بلوچستان کا زمینی رابطہ منقطع ہو گیا۔ جس کی وجہ سے سینکڑوں گاڑیاں سڑک پر پھنس گئیں اور مسافر کو شدید پریشانی کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔

لیویز فورس ایم 8 روڈ پر پھنسے افراد کوخضدار منتقل کر رہی ہے۔

واضح رہے کہ مون سون کی حالیہ بارشوں کے سبب پاکستان کے دو صوبوں سندھ اور بلوچستان میں سیلابی صورتحال ہے اور لوگوں کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔

بلوچستان میں طوفانی بارشوں سے ندی نالوں میں طغیانی طغیانی آگئی ہے جب کہ ڈیرہ بگٹی اور ہرنائی میں حفاظتی بند بھی ٹوٹ گئے ہیں۔

سیلابی ریلے رہائشی علاقوں میں داخل ہوگئے ہیں جس کے باعث خضدار، کوہلو، بولان میں بھی سیلابی صورتحال ہے۔

مچھ کے قریب  ایک  ہی خاندان کے چھے افراد  سیلابی ریلے  میں بہہ گئے جب کہ پانی میں ڈوبنے اور چھتیں گرنے سے دو افراد جاں بحق اور چھ سے زائد زخمی ہوگئے ہیں۔

کوئٹہ سے اندرون سندھ اور پنجاب جانے والی قومی شاہراہ دو مختلف مقامات سے ٹوٹ گئی ہے جس سے دونوں اطراف سینکڑوں گاڑیاں پھنسی ہوئی ہیں۔ مسافروں میں بڑی تعداد میں خواتین اور چھوٹے بچے بھی شامل ہیں۔

بولان کے پہاڑی علاقوں میں شدید بارش کے باعث گوکرد کے مقام پر پل گرگیا ہے۔ پنجرہ پل کے قریب سیلابی پانی سے  سڑک بہہ گئی ہے۔ فورٹ منرو میں بھی بارش کے بعد ندی نالوں میں طغیانی  کے بعد سڑک بلاک ہو گئی ہے۔


متعلقہ خبریں