مریم نواز کا نیب میں پیش ہونے کا فیصلہ

سیاسی معاملات سیاسی قیادت کو ہی حل کرنے دیں، مریم نواز

لاہور: مسلم لیگ ن کی مرکزی نائب صدر مریم نواز نے قومی احتساب بیورو(نیب) میں پیش ہونے کا فیصلہ کیا ہے۔

ذرائع کے مطابق ن لیگ کی جانب سے کارکنان کو ہدایت کی گئی ہے کہ 11 اگست کو رائیونڈ اور نیب کے دفتر پہنچیں۔ مریم نواز11 اگست کو نیب لاہورکے دفتر پیش ہوں گی۔

قومی احتساب بیورو لاہور نے نائب صدر مسلم  لیگ ن مریم نواز سے مختلف  موضع جات کی  چودہ  سو  چالیس  کنال اراضی کی رسیدیں مانگی ہیں۔ سابق  وزیراعظم  کی صاحبزادی  کو تمام دستاویزات گیارہ اگست کو ہمراہ لانے کی ہدایت کی گئی ہے۔

نیب ذرائع کے مطابق رائیونڈاراضی کیس میں مریم نوازکے بعد نوازشریف اوردادی شمیم بیگم کو بھی شامل تفتیش کر لیا گیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں:نیب نے مریم نواز سے 1440کنال اراضی کی رسیدیں مانگ لیں

مریم نوازپر رائیونڈ میں خلاف قانون اراضی سستے داموں خریدنے کا الزام ہے۔ نیب نےمریم نوازسےایک ہزار440کنال اراضی پرجواب طلب کررکھا ہے۔

نائب صدر ن لیگ سے پوچھا گیا ہےکہ زمین خریدنے کیلئےرقم کہاں سے آئی۔ اراضی کی خریداری پرکتنا ٹیکس اورکتنی ڈیوٹی دی۔ ایک ہزار400کنال میں سےاگرکوئی زمین فروخت کی گئی تواسکی تفصیلات بھی فراہم کریں۔بتایا جائے حاصل کی گئی زمین کس مقصد کےلیےاستعمال کی جارہی ہے۔

خیال رہے کہ مریم نواز کیخلاف چوہدری شوگرملز کیس بھی عدالت میں زیر سماعت ہے اور وہ اس میں ضمانت پر رہا ہیں۔

نیب کا موقف ہے کہ ن لیگی رہنما نے چوہدری شوگر ملز کے جعلی اکاونٹس چلانے میں اہم کردار ادا کیا اور نیب ان کے خلاف منی لانڈرنگ کی کارروائی کرنے کا اختیار رکھتا ہے۔

مریم نواز ایون فیلڈ(لندن فلیٹس) ریفرنس میں سزا یافتہ ہیں اور انہیں 7 سال قید کی سزا دی گئی مگر اسلام آباد ہائیکورٹ نے ان کی سزا معطل کر رکھی ہے۔

حکومت نے مریم نواز کا نام ای سی ایل میں ڈال رکھا ہے اور ان کا پاسپورٹ بھی لاہور ہائی کورٹ کے پاس جمع ہے۔

اس سے قبل نیب نے مریم نواز کو2019 میں  شوگر ملز کیس میں گرفتار بھی کیا تھا۔ پاکستان مسلم لیگ (ن) کی نائب صدر مریم نواز کو نیب حکام نے چوہدری شوگر ملز کیس میں آٹھ  اگست کو اس وقت گرفتار کیا تھا جب وہ کوٹ لکھپت جیل میں اپنے والد اور پی ایم ایل (ن) کے قائد نواز شریف سے ملاقات کے لیے گئی تھیں۔


متعلقہ خبریں