اسلام آباد: وزیر اعظم عمران خان کی زیر صدارت مشترکہ مفادات کونسل (سی سی آئی) کے اجلاس میں اہم فیصلے کیے گئے۔
جاری اعلامیہ کے مطابق وزارت پیٹرولیم کو صوبوں سے مشاورت کے بعد آرڈیننس پر کام مکمل کرنے کی ہدایت کردی گئی۔
اعلامیہ کے مطابق چشمہ بیراج کا لوورپورشن کا کنٹرول حوالے کرنے سے متعلق پنجاب حکومت کی درخواست پر غور کیا گیا۔
مشترکہ مفادات کونسل نے پنجاب حکومت کی تجویز پر کمیٹی تشکیل دے دی۔ کمیٹی میں اسرا کے پنجاب اور خیبر پختون خوا کے نمائندے شامل ہوں گے ۔ کمیٹی چشمہ بیراج کے لوور پورشن کا کنٹرول پنجاب حکومت کو دینے کے معاملے کو حتمی شکل دے گی۔
مزید پڑھیں: کابینہ اجلاس: ایئرمارشل ارشد ملک ریٹائرمنٹ کے بعد بھی پی آئی اے کے سی ای او رہیں گے
جاری اعلامیہ کے مطابق سی سی آئی نے نیشنل ایجوکیشن کمیشن اور ہیومن ڈویلپمنٹ اینڈ بیسک کمیونٹی اسکول کے مستقبل میں کردار کا جائزہ لیا۔ کونسل کی وزارت تعلیم سے معاملات صوبوں کے حوالے کرنے کی منظوری دے دی۔
اعلامیہ کے مطابق کونسل کی این سی ایچ ڈی اور بی ای سی ایس کے معاملات صوبوں کے حوالے کرنے کی منظوری دے دی۔ یہ مرحلہ اس مالی سال تک مکمل ہو جائے گا۔
اعلامیہ کے مطابق کونسل کے سامنے کورونا سے نمٹنے کا جامع پلان رکھا گیا۔ سی سی آئی نے کورونا ایکشن پلان کی منظوری دے دی۔
جاری اعلامیہ کے مطابق اجلاس میں 14 ویں مشترکہ مفادات کونسل اجلاس کے فیصلوں کا جائزہ لیا گیا۔ سی سی آئی نے متبادل توانائی پالیسی 2019 کی منظوری دی۔
جاری اعلامیہ کے مطابق وزیراعظم کے معاون برائے پیٹرولیم نے اجلاس کو گیس کی طلب اور رسد پر بریفنگ دی۔