کورونا وبا اور امریکی پابندیوں کے باوجود چین کی کمپنی ہواوے کا تیار کردہ موبائل دینا میں سب سے زیادہ فروخت ہونے والا اسمارٹ فون بن گیا ہے۔
رواں سال کی دوسری سہ ماہی میں ہواوے نے فروخت میں سام سنگ کو پیچھے چھوڑ دیا۔ ہواوے نے پانچ کروڑ اٹھاون لاکھ ڈیوائس فروخت کیں جبکہ سام سنگ کے پانچ کروڑ سینتیس لاکھ فون فروخت ہوئے۔
سال2020 کی دوسری سہ ماہی میں کورونا وبا کے باعث ہواوے کی بیرون ملک برآمد میں کمی ہوئی لیکن کمپنی نے چینی مارکیٹ میں فروخت کو بہتر بنایا ہے جہاں اب ستر فیصد سے زائد اس کے ہینڈ سیٹس فروخت ہو رہے ہیں۔
ترجمان ہواوے کا کہنا ہے کہ ہمارے کاروبار نے ان مشکل اوقات میں غیر معمولی لچک کا مظاہرہ کیا ہے۔ان کا کہنا تھا کہ بے مثال عالمی معاشی سست روی اور چیلنجوں کی مدت کے درمیان ہم ترقی کرتے رہتے ہیں اور اپنی قیادت کی پوزیشن کو آگے بڑھاتے ہیں۔
دوسری جانب مختلف ممالک میں کورونا وائرس کے باعث لاک ڈاؤن اور معاشی تنزلی کے نتیجے میں بھارت، امریکہ اور یورپ کے مختلف حصوں میں سام سنگ فونز کی فروخت بہت بری طرح متاثر ہوئی۔
رواں سال ہواوے نے نمبرون کمپنی بننے کا اعزاز اپنے نام کیا تھا۔ اپریل کے مہینے میں 19 فیصد مارکیٹ شیئر کے ساتھ ہواوے دنیا کی نمبرون کمپنی رہی جبکہ اس کے مقابلے میں سام سنگ کا مارکیٹ شیئر 17 فیصد تھا۔
ہواوے کی اس تاریخ ساز کامیابی کے پیچھے چین کی اپنی مارکیٹ کا بڑا ہاتھ دیکھا جا رہا ہے جہاں امریکی پابندیوں کے بعد سے مقامی کمپنی کی ڈیوائسز کو ترجیح دی جارہی ہے۔
سخت لاک ڈاؤن سے متعدد ممالک میں اسمارٹ فون کی ڈیمانڈ تقریباََ صفر ہو گئی تھی جبکہ چین میں کورونا وائرس کی وبا پر قابو پانے کے بعد سے مارچ 2020 سے معاشی سرگرمیاں بحال ہوگئی تھیں۔ کوروناوبا پر قابو پانے سے ہواوے کیلئے چین کی مارکیٹ کھل گئی تھی جس سے بھرپور فائدہ اٹھایا گیا۔