پی ٹی اے کا پب جی اور بیگو پر سے پابندی ہٹانے کا اعلان


اسلام آباد پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن نے سوشل میڈیا ویب سائٹ پب جی اور  بیگو پر سے پابندی ہٹانے کا اعلان کردیا

پی ٹی اے اور پراکسیما بیٹا پرائیویٹ لمیٹڈ (پی بی) کے قانونی نمائندوں کے مابین پب جی سے متعلق اجلاس ہوا ۔

پراکسیما بیٹا (پی بی) کے نمائندوں نے گیمنگ پلیٹ فارم کے غلط استعمال کو روکنے کے لئے پی ٹی اے کی طرف سے اٹھائے گئے سوالات کے جواب پر اتھارٹی کو آگاہ کیا۔

پی ٹی اے نے پی بی کے اختیار کردہ اقدامات پر اطمینان کا اظہار کیا۔ کمپنی کے نمائندے نے پی ٹی اے کے تاثرات کا خیرمقدم کیا۔ کمپنی نے یقین دلایا کہ پی ٹی اے کے خدشات کو مدنظر رکھا جائے گا۔ کمپنی نے پی ٹی اے سے پب جی پر پابندی ختم کرنے کی درخواست کی تھی۔

جاری پریس ریلیز کے مطابق بیگو سے کامیاب روابط  کے پیش نظر پی ٹی اے نے پابندی اٹھانے کا فیصہ کیا ہے

خیال رہے کہ گزشتہ ہفتے پی ٹی اے نے سوشل میڈیا ویب سائٹ بیگو کو بلاک  کیا تھا اور ٹک ٹاک کو بھی آخری وارننگ جاری کردی گئی تھی۔

مزید پڑھیں: پی ٹی اے کا پب جی گیم پر عارضی پابندی عائد کرنے کا فیصلہ

ہم نیوز کے مطابق پی ٹی اے نے کہا تھا کہ پابندی کا اقدام غیر اخلاقی اور فحش مواد دکھانے کی شکایات کے بعد اٹھایا گیا۔

پی ٹی اے کی جانب سے ان اپیلی کیشنز کو غیر اخلاقی مواد دکھانے سے منع کیا گیا تھا۔ پی ٹی اے کے ترجمان کا کہنا تھا کہ کمپنیوں کے جوابات غیر تسلی بخش ہونے پر یہ اقدام اٹھایا گیا ہے۔

ترجمان پی ٹی اے کے مطابق دونوں کمپنیوں سے کہا گیا تھا کہ وہ پاکستان کے قوانین کے مطابق کام کریں۔

ہم نیوز کے مطابق ترجمان پی ٹی اے کا کہنا تھا کہ کمپنیوں کو پاکستان کی اخلاقی اقدار کا خیال رکھنے کا کہا گیا ہے۔

ترجمان کا کہنا تھا کہ غیر اخلاقی اور فحش مواد سے نوجوانوں پر برے اثرات مرتب ہو رہے ہیں۔

گزشتہ ہفتے اسلام آباد ہائی کورٹ نے آن لائن گیم’پب جی‘ پرپابندی ختم کرتے ہوئے اس فوری بحال کرنے کا حکم جاری کیا تھا۔

اسلام آباد ہائی کورٹ کے جسٹس عامرفاروق نے پب گیم کے مالک کمپنی کی درخواست پر محفوظ کیا گیا فیصلہ سنایا تھا۔

خیال رہے کہ پب جی گیم کی وجہ سے ملک میں بڑھتی ہوئی خود کشیوں کے باعث پاکستان ٹیلی کمیونیکشن نے اس پر عارضی پابندی لگائی تھی۔

سماعت  کے دوران جج نے پی ٹی اے کے وکیل سے استفسار کیا تھا کہ گیم پر پابندی قانون کی کس شق کے تحت لگائی؟  پی ٹی اے کو چاہیے تھا ماہر نفسیات کو بلاتے،  ان سے رائے لیتے کہ اس کا اثر کیا ہے۔

وکیل پی ٹی اے نے بتایا تھا کہ اس میں اسلام کے خلاف کچھ مواد نظر آیا تھا جس کی وجہ سےپابندی لگائی۔ عدالت نےاستفسار کیا کہ بتائیں غیراسلامی مواد میٹنگ منٹس میں کہاں لکھا ہے؟

خیال رہے کہ پب جی گیم کیھلنے کی اجازت نہ ملنے پر لاہور میں دو بچوں نے خودکشی کی تھی، جس کے بعد ان کے ورثاء کی جانب سے لاہور ہائی کورٹ سے رجوع کیا گیا تھا۔


متعلقہ خبریں