لاہور: پنجاب حکومت نے سینئر قانون دان احمد اویس کو دوسری بار ایڈووکیٹ جنرل پنجاب تعینات کردیا ہے۔
گزشتہ سال سانحہ ساہیوال کے بعد لاہور ہائی کورٹ کی جانب سے احمد اویس کو اظہار وجوہ کا نوٹس جاری کرنے کے بعد انہوں نے ایڈووکیٹ جنرل پنجاب کے عہدے سے استعفیٰ دیا تھا۔
وزارت قانون پنجاب نے احمد اویس کی بطور ایڈوکیٹ جنرل پنجاب تعیناتی کا نوٹیفکیشن جاری کردیا۔ گورنر پنجاب نے احمد اویس کی تعیناتی کی منظوری گزشتہ روز دی تھی۔
خیال رہے کہ گزشتہ سال وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار نے سانحہ ساہیوال سے متعلق کیس کی سماعت کے دوران عدالت کو بتایا تھا کہ سانحہ ساہیوال کے بعد احمد اویس احمد اویس بظور ایڈووکیٹ جنرل پنجاب مستعفی ہوگئے ہیں
عثمان بزدار نے عدالت کو بتایا تھا کہ اظہار وجوہ کے نوٹس کے بعد ایڈووکیٹ جنرل پنجاب نے استعفٰی دے دیا کیونکہ تحریک انصاف کی حکومت عدالتوں کا احترام کرتی ہے۔
مزید پڑھیں: کنٹریکٹ ملازمین کی درخواست، سپریم کورٹ کا پنجاب یونیورسٹی کو 3 ماہ میں بھرتی کرنے کا حکم
یاد رہے کہ لاہور ہائی کورٹ کے فل بنچ نے ایڈووکیٹ جنرل پنجاب احمد اویس کو اظہار وجوہ کے نوٹس جاری کر رکھا تھا۔
گزشتہ سال لاہور ہائی کورٹ نے سانحہ ماڈل ٹاؤن پر نئی جے آئی ٹی کا نوٹیفکیشن معطل کرتے ہوئے نئی جے آئی ٹی کو کام سے روک دیا تھا اور پنجاب حکومت سے جواب طلب کیا جس پر ایڈوكیٹ جنرل احمد اویس نے عدالت كاررواٸی كا باٸیكاٹ كیا تھا اور کہا تھا کہ ہمیں آپ پر اعتماد نہیں۔ ہمیں نوٹس دیے بغیر فیصلہ نہیں دیا جا سكتا۔
احمد اویس کی جانب سے عدالت نے اونچی آواز میں بولنے پر برہمی کا اظہار كیا تھا اور جسٹس شہزاد احمد نے کہا تھا کہ آپ اپنی آواز نیچی ركھیں، ہمیں پریشراٸز نہ كریں، ہم پریشر میں نہیں آٸیں گے۔