مرغزار چڑیا گھر کی شیرنی لاہور منتقلی کے دوران ہلاک


اسلام آباد: وفاقی دارالحکومت کے مرغزار چڑیا گھر کی شیرنی لاہور منتقلی کے دوران ہلاک ہوگئی۔

چیئرمین وائلدلائف منیجمنٹ بورڈ کے مطابق  اسلام آباد ہائیکورٹ کے حکم پر شیرنی  اور دیگرجانوروں کی منتقلی کی جا رہی تھی، کہ شیرنی ہلاک ہوگئی۔

چیئرمین وائلدلائف منیجمنٹ کے مطابق شیرنی سفری سٹریس اور حبس کے باعث ہلاک ہوئی۔ شیرنی کبھی اپنے پنجرے سے نہیں نکلی تھی۔

خیال رہے مئی میں اسلام آباد ہائیکورٹ نے بنیادی ضروریات اور سہولیات کی عدم دستیابی پر وفاقی دارالحکومت کے مرغزار چڑیا گھر کے تمام جانوروں کو محفوظ پناہ گاہوں میں منتقل کرنے کا حکم دے دیا تھا۔

مزید پڑھیں: اسلام آباد: چڑیا گھر کو وسعت دینے کا منصوبہ تیار

اسلام آباد ہائیکورٹ کے چیف جسٹس اطہر من اللہ نے اس حوالے سے 67 صفحات پر مشتمل تفصیلی فیصلہ جاری کر دیا تھا۔

اسلام آباد ہائی کورٹ نے فیصلے میں حکم دیا تھا کہ مرغزار چڑیا گھر سے کاون ہاتھی اور دیگر جانوروں کو 30 دن کے اندر محفوظ پناہ گاہ میں منتقل کر دیا جائے ۔ کاون نے مرغزار چڑیا گھر میں تین دہائیوں سے بہت تکلیف برداشت کر لی ہے۔

اسلام آباد ہائیکورٹ نے متعلقہ حکام کو کاون ہاتھی سے متعلق وائلڈ لائف بورڈ سری لنکن ہائی کمیشن سے بھی رابطہ کرنے کا حکم دیا۔

عدالتی فیصلے میں کہا گیا ہے کہ کاون کو ملک کے اندر یا بیرون ملک جہاں بھی ممکن ہو پناہ گاہ میں منتقل کیا جائے۔ اسلام آباد کا چڑیا گھر بنیادی ضروریات اور سہولیات نہیں رکھتاہے۔

اسلام آباد ہائیکورٹ کے چیف جسٹس اطہر من اللہ نے فیصلے میں کہا کہ مرغزار چڑیا گھر میں قوانین کی مسلسل خلاف ورزی کی جارہی تھی۔


متعلقہ خبریں