مون سون کا تیسرا سپل شروع، کراچی کو پانی وبجلی کی فراہمی معطل



کراچی میں مون سون کا تیسرا سپل شروع ہوگیا ہے اور پہلے ہی روز بارش کے باعث200 فیڈرز ٹرپ کرنے سے بجلی اوردھابیجی، گھارو اور پپری پمپنگ اسٹیشنز سے پانی کی فراہمی معطل ہو گئی ہے۔

کراچی میں بارش کے بعد رہائشی علاقوں کے مسائل بڑھ گئے ہیں۔ مرکزی شاہراہیں اوررہائشی علاقوں کی گلیاں زیر آب آگئی ہیں۔

سیون ڈے، ریجنٹ پلازہ، ایوان صدرروڈ، تبت سینٹر، انکل سریا اسپتال، شاہین کمپلیکس، ایمپریس مارکیٹ، پریس کلب، کلب چوک، ایم آر کیانی چورنگی، کبوتر چورنگی، ٹاور، جی الانہ چوک، میٹروپول، گلبائی چوک، ماڑی پور ٹرک اڈہ، سلطان آباد، حب ریورروڈ، ایئرپورٹ، نرسری، ناتھاخان، ڈرگ روڈ، نیپا، جوہرچورنگی، بہادرآباد چورنگی، حسن اسکوائر، غریب آباد، بیت المکرم مسجد، پی اےایف بیس، کےڈی اےچورنگی، نارتھ ناظم آباد پل ، 5اسٹارپل، لیاقت آباد10نمبر، جہانگیرروڈ، کریم آبادچورنگی، چمڑاچورنگی، بلال چورنگی، ملیر، نارتھ کراچی، گلستان جوہر، شارع فیصل، سعدی ٹاوَن، سپارکو، سپرہائی وے اور اطراف میں پانی جمع ہو گیا ہے۔

ڈائریکٹرمیٹ سردار سرفراز احمد کا کہنا ہے کہ گلستان جوہر میں 60 ملی میٹر، جناح ٹرمینل55 اورپہلوان گوٹھ میں42 ملی میٹر بارش  ہوئی۔ ہلکی اوردرمیانی بارش کا سلسلہ کل شام تک جاری رہے گا۔ ہم نیوز سے خصوصی بات کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ مون سون سسٹم کراچی میں 2دن تک بارش برسائے گا۔

کراچی میں بارش کے باعث 200 سے زائد فیڈرز ٹرپ کرگئے اور نارتھ کراچی، سرجانی ٹاؤن، اورنگی ٹاؤن، لیاقت آباد، اسکیم 33، گلستان جوہر، ملیر اور شاہ فیصل کالونی سمیت دیگرعلاقوں کو بجلی کی فراہمی معطل ہوگئی ہے۔

ترجمان کے الیکٹرک کا کہنا ہے کہ عوام بارش کے دوران احتیاط کریں۔ غیر قانونی ذرائع سے بجلی کا حصول جان لیوا ہے۔ ٹوٹے ہوئے تاروں، بجلی کے کھمبوں اور پی ایم ٹیز سے دور رہیں۔

پانی میں برقی آلات کا غیر محفوظ استعمال حادثات کا سبب بن سکتا ہے، قربانی کے جانوروں کو بجلی کے کھمبوں کے ساتھ باندھنا خطرناک ہے۔ مویشیوں کیلئے ہینگر لائٹس، کنڈے اور غیر محفوظ بجلی کا انتظام خطرناک ہے، کسی بھی شکایت کی صورت میں 118 پر فوری رابطہ کریں۔

کمشنر کراچی افتخار شلوانی نے بارش کے باعث ڈپٹی کمشنرز کو الرٹ رہنے کا حکم دیا ہے۔ انہوں نے ہدایت کی ہے کہ ڈپٹی کمشنر ز اور اسسٹنٹ کمشنر ز فیلڈ میں رہیں کاموں کی نگرانی کریں۔

بلدیاتی اداروں، ٹریفک پولیس اور کے الیکٹرک سے رابطہ رکھیں۔ کسی بھی ایمرجنسی سے نمٹنے کے لئے تیار رہیں ،
بارش کا پانی تیزی سے نکالا جائے ،شہریوں کی مد د کریں، نشیبی علاقوں میں شہریوں کی امداد پر توجہ دیں۔ انہوں نے کے الیکٹرک کو ہدایت کی ہے کہ الرٹ رہے اور شہریوں کو بجلی کے تاروں سے بچائے۔ شہری بھی بارش میں احتیاط کریں بجلی کے کھمبوں سے دور رہیں۔

میئر کراچی وسیم اختر نے بھی متعلقہ محکموں کو الرٹ رہنے کی ہدایت کی ہے۔ انہوں نے برساتی پانی کی فوری نکاسی کو یقینی بنانے، کے ایم سی کے زیر انتظام انڈر پاسیز پر نظر رکھنے اور انڈر پاسیز میں آنے والے برساتی پانی کی بروقت نکاسی ممکن بنانے کی ہدایت کی گئی ہے۔

دوسری جانب کراچی کو پانی فراہم کرنے والے واٹربورڈ کے پمپنگ اسٹیشنز کو بجلی کی فراہمی معطل ہوگئی ہے دھابیجی، گھارو اور پپری پمپنگ اسٹیشنز سے کراچی کو پانی کی فراہمی معطل ہے۔

بجلی کی فراہمی معطل ہونے سے مذکورہ بالا پمپنگ اسٹیشن بند ہوگئے ہیں جس سے کراچی 550 ملین گیلن پانی کی فراہمی رک گئی ہے۔

کراچی میں بارش کے بعد کرنٹ لگنے سے2اموات بھی رپورٹ ہوئی ہیں۔ ملیر گلشن حدید فیز ٹو میں 12 سالہ ارباب اور  قذافی ٹاؤن کےگراونڈ میں 22 سالہ عثمان کرنٹ لگنے سے انتقال کر گئے ہیں۔


متعلقہ خبریں