کورونا وائرس: پنجاب میں پلازمہ تھراپی کے ٹرائل ختم کرنے پر غور شروع

کورونا وائرس

فائل فوٹو


لاہور: پنجاب میں موذی وائرس کورونا میں مبتلا مریضوں پر پلازمہ تھراپی کے ٹرائل کو ختم کرنے پر غور شروع کر دیا گیا ہے۔

ہم نیوز کے مطابق مہلک وبا کو شکست دینے والے افراد کا پلازمہ حاصل کر کے، کورونا مریض کو لگانے کا تجربہ شروع تو کیا گیا، مگر توقع کے مطابق نتائج نہ ملنے کے باعث اس ٹرائل کے خاتمے پر غور کیا جا رہا ہے۔

کورونا ایکسپرٹ ایڈوائزری گروپ کے ممبر ڈاکٹر جاوید حیات نے ہم نیوز سے خصوصی گفتگو میں بتایا ہے کہ پلازمہ تھراپی سے جو نتائج متوقع تھے وہ سامنے نہیں آئے، جبکہ صحت یاب مریضوں نے پلازمہ فروخت کرنا بھی شروع کر دیا۔

ڈاکٹر جاوید حیات خان نے بتایا کہ خاطر خواہ نتائج سامنے نہ آنے کے بعد اب یہ بھی بات چل رہی ہے کہ اس ٹرائل کو روک دیا جائے۔ پلازمہ تھراپی کے ذریعے علاج کا ٹرائل ماہر حیاتیات ڈاکٹر طاہر شمسی کے مشورہ کے بعد شروع کیا گیا تھا۔

یہ بھی پڑھیں: کورونا کے علاج کیلئے پیسو امیونائزیشن طریقہ استعمال کرنے کی اجازت

طبی ماہرین کے مطابق اس طریقہ علاج میں صحتیاب ہونے والے مریض کے خون سے اینٹی باڈیز لے کر متاثرہ شخص میں منتقل کی جاتی ہیں لیکن اس کے لیے ضروری ہے کہ کسی بھی وائرس سے صحتیاب ہونے والا مریض اپنے جسم سے پلازمہ عطیہ کرنے پہ آمادہ ہو۔

سندھ اور پنجاب حکومتوں نے کورونا کے صحت یاب مریضوں کے پلازمہ سے علاج کی اجازت دی تھی۔ ایک شخص کے خون سے حاصل ہونے والا پلازمہ ایک ہی مریض کو لگایا جاتا ہے اور صحت پانے والا شخص ہر دو ہفتے بعد پلازمہ عطیہ کر سکتا ہے۔

کورونا سے نمٹنے کیلئے ماہرین اور حکومت مختلف اقدامات کرنے میں مصروف ہے اور پلازمہ تھراپی کا ٹرائل روکنا اسی سلسلے کی کڑی ہے۔

 


متعلقہ خبریں