کراچی: سول ایوی ایشن اتھارٹی(سی اے اے) نے کراچی میں حادثے کا شکار ہونے والے بدقسمت طیارے کے کپتان کی جانب سے قوائد کی مبینہ خلاف ورزیوں کا انکشاف کیا ہے۔
سی اے اے کے مطابق ایئرٹریفک کنٹرولر لینڈنگ سے متعلق کپتان کو ہدایت دیتا رہا لیکن کپتان نے عملدرآمد نہیں کیا۔ طیارہ کنٹرول زون اپروچ پوائنٹ پر تھا تو طیارے کی بلندی زیادہ تھی۔
طیارہ سات ناٹیکل میل پر تھا تو طیارے کی اونچائی 5ہزار دوسو فٹ تھی۔ کنٹرولر نے کپتان کو وارننگ دی کہ بلندی زیادہ ہے۔
یہ بھی پڑھیں:طیارہ حادثہ: 84 میتوں کی شناخت ہو چکی ہے، وزیراعلیٰ سندھ
کنٹرولر نے دو مرتبہ کپتان کو ہدایت کی کہ طیارے کو بائیں جانب180 ڈگری پر لے جائےتاکہ اونچائی کنٹرول ہوسکے، کپتان کو ہدایت دی گئی کہ اپروچ کیلئے مطلوبہ بلندی تک لیکر آئیں، لیکن کپتان نے ائیر کنٹرول کی ہدایت کو نظر انداز کیا۔
طیارہ کی اونچائی 3ہزارپانچ سو فٹ تھی تو طیارہ چار ناٹیکل تیرہ سو فٹ پر آگیا اور اترنے کی رفتار دو سو پچاس ناٹ سے زیادہ تھی۔
یاد رہے کہ22 مئی کو پی آئی اے کا مسافر طیارہ کراچی میں لینڈنگ سے کچھ دیر قبل رہائشی علاقے ماڈل کالونی میں گر کر تباہ ہو گیا تھا جس میں 92 مسافر اور عملے کے 8 ارکان سوار تھے۔ حادثے میں عملے سمیت 97 افراد جاں بحق ہوگئے تھے۔
حادثے کی تحقیقات کیلئے ماہرین کی 11رکنی ٹیم فرانس سے پاکستان پہنچی تھی۔ ٹیم نے جائےحادثہ کا دورہ کیا تھا اور رن وے کا جائزہ لینے کے علاوہ اے ٹی سے کے مختلف پہلوؤں کو دیکھا تھا۔
تحقیقاتی ٹیم نے بلیک باکس سمیت انجن کا بھی معائنہ کیا جبکہ سی اے اے اور پی آئی اے حکام نے طیارے سے متعلق تمام ریکارڈ فراہم کرنے کے علاوہ بریفنگ بھی دی تھی۔ تحقیقاتی ٹیم نے طیارے کے انجنوں، لینڈنگ گیئر، ونگز اور فلائٹ کنٹرول سسٹم کا جائزہ لیا۔
ذرائع کے مطابق فرانسیسی تحقیقاتی ٹیم اپنے ساتھ اہم نوعیت کے شواہد لے گئی جبکہ فرانسیسی ٹیم کے ہمراہ پاکستانی تحقیقاتی ٹیم کے 2 اراکین بھی روانہ ہوئے ہیں۔