اسلام آباد: قومی رابطہ کمیٹی کے اجلاس میں حکومت سندھ کے وفاق سے گلے شکوے جاری رہے جب کہ وزیراعظم عمران خان نے صوبہ خیبرپختونخوا اور گلگت بلتستان کے وزرا کو نئی ہدایات جاری کردیں۔
جب تک ویکسین نہیں آ جاتی ہمیں کورونا کیساتھ گزارا کرنا ہے، عمران خان
ہم نیوز کو اجلاس کے متعلق ذمہ دار ذرائع نے بتایا کہ وزیراعظم عمران خان کی زیرصدارت منعقد ہونے والے قومی رابطہ کمیٹی کے اجلاس میں ہدایت کی گئی ہے کہ بیرون ملک سے رجسٹریشن کرانے والے تمام پاکستانیوں کو مرحلہ وار وطن واپس لایا جائے گا۔
ذرائع کے مطابق اجلاس میں وزیراعظم نے خیبرپختونخوا اورگلگت بلتستان کے وزرا کونئی ہدایات دیں کہ وہ فوری طور پر سیاحت کے فروغ کے لیے ایس او پیز تیارکریں۔
انتہائی ذمہ دار ذرائع نے ہم نیوز کو بتایا کہ اعلیٰ سطحی اجلا س میں دی جانے والی بریفنگ میں متعلقہ حکام نے کہا کہ پاکستان میں کورونا وائرس مقامی طورپرپھیلنا شروع ہوچکا ہے۔
بریفنگ میں اعلیٰ حکام کا کہنا تھا کہ اس وقت ملک بھر میں 92 فیصد کورونا وائرس مقامی طور پر پھیل رہا ہے جب کہ بیرون ملک سے کورونا مثبت کے ساتھ آنےوالے اب صرف آٹھ فیصد مریض رہ گئے ہیں۔
حکومت کا ہفتے میں 5 روز تمام کاروبار کھلے رکھنے کا فیصلہ
ہم نیوز کے مطابق ذمہ دار ذرائع کا کہنا ہے کہ حکومت سندھ کی جانب سے اعلیٰ سطحی اجلاس میں مسلسل وفاق سے شکوے کیے جاتے رہے اور وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ کا مؤقف رہا کہ وفاق صوبے کے ساتھ تعاون کرے۔
ذرائع کے مطابق وزیر اعلیٰ سندھ نے شکوہ کیا کہ کورونا سے متعلق کیے جانے والے فیصلوں میں حکومت سندھ کو اعتماد میں نہیں لیا جاتا ہے۔ ان کا استدلال تھا کہ صوبائی حکومت کو اعتماد میں لیا جایا کرے۔
ہم نیوز کے مطابق وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے وفاق سے صحت کے لیے فنڈز دینے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ صوبائی حکومت اسپتالوں میں سہولتیں بڑھانا چاہتی ہے لیکن وفاق ان کے ساتھ تعاون نہیں کر رہا ہے۔
ذرائع کے مطابق وزیراعظم عمران خان نے وفاقی وزیر ریلوے کی سفارش پر مزید دس ٹرینیں چلانے کی منظوری دے دی۔ ملک میں مجموعی طور پراب 40 ٹرینیں چلیں گی۔
ہم نیوز کو ذرائع نے بتایا کہ جمعہ کے دن بھی دکانیں اور مارکیٹیں کھولنے کے فیصلے کی کمیٹی نے منظوری دے دی۔
‘سندھ حکومت نے ٹائیگر فورس کو متحرک کرنے سے انکار کردیا’
ذرائع کے مطابق اعلیٰ سطحی اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ شادی ہالز، کالجز، اسکولز اور ریسٹورنٹس کے متعلق فیصلہ کیا گیا کہ وہ فی الوقت منفی فہرست میں شامل رکھے جائیں گے۔