میرے بیٹے سے17 گھنٹے سے زائد کام کروایا جا رہا تھا، جاں بحق پائلٹ سجاد کے والد کا بیان


کراچی: کراچی طیارہ حادثے میں جاں بحق ہونے والے پائلٹ کیپٹن سجاد گل کے والد گل محمد بھٹی نے کہا ہے کہ میرے بیٹےسے17 گھنٹےسے زائد کام کروایا جا رہا تھا۔ 

گورنر پنجاب چوہدری سرور نے کراچی میں حادثے کا شکار ہونے والے بدقسمت طیارے کے کیپٹن سجاد گل کے اہل خانہ سے ان کے گھر پر ملاقات کی۔

اس موقع پر پائلٹ کے والد کا کہنا تھا کہ پی آئی اے والےصرف سیاست کررہےہیں۔ انہوں نے کہا کہ پی آئی اے والےخود انکوائری کرتے ہیں اور خود لیکج کر کے پائلٹ کو ذمہ دار قرار دے رہے ہیں۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ میرا بیٹا ایک پروفیشنل آدمی تھا اور اس دوران وہ سب کچھ بتاتا رہا کہ ایک انجن مسئلہ کررہا ہے۔

انہوں نے بتایا کہ میرا بیٹا 17 ہزار فلائنگ آوورز مکمل کرنے والا پہلا پائلٹ تھا۔

ان کا کہنا تھا کہ گورنرصاحب کی یقین دہانی پراعتبار کرتا ہوں، اگرانصاف نہ کیا گیا تو بات کروں گا۔

انہوں نے کہا کہ گورنر اور وزیراعظم کی بات پر اعتماد کرتا ہوں،بلیک باکس کی رپورٹ آنےسےپہلےکوئی بات نہ کی جائے۔

بعد ازاں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے گورنر پنجاب چوہدری سرور نے کہا کہ میڈیا سجاد گل شہید کےخلاف بلیک باکس آنےتک کوئی بات نہ کرے۔

ان کا کہنا تھا کہ کیپٹن سجاد گل سمیت سب کی شہادت کا تقاضا ہےکہ انصاف ملنا چاہیے۔

گزشتہ دن میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے پائلٹ سجاد گل کے والد نے کہا تھا کہ گھر سے جانے سے قبل میرے بیٹے نے مجھے پیسے دیئے اور کہا میں جا رہا ہوں بچوں اور بیوی کو عیدی دے دینا۔

ان کا کہنا تھا کہ سجاد گل میرا بیٹا بھی تھا اور دوست بھی تھا، میری بیوی کےفوت ہونےکےبعد اس نےمیری دیکھ بھال کی۔

طیارہ حادثے میں97 افراد جاں بحق، 16 میتوں کی شناخت ہوگئی

انہوں نے کہا کہ سجاد گل بہت ہی ایماندار اور محنتی انسان تھا،اس نے بڑی مہارت سےجہاز کو بچانےکی کوشش کی۔


متعلقہ خبریں