پاکستانی دواساز کمپنی کورونا کی دوا تیار کرے گی، ڈاکٹر ظفر مرزا



اسلام آباد: وزیر اعظم کے معاون خصوصی برائے صحت ڈاکٹر ظفر مرزا نے کہا ہے کہ پاکستانی دوا ساز کمپنی بی ایف بائیوسائنسز پاکستان میں کورونا وائرس کی دوا تیار کرے گی۔

پریس کانفرنس کے دوران ان کا کہنا تھا کہ چھ سے آٹھ ہفتوں میں دوا بنانا شروع کر دی جائے گی جسے دیگر ممالک میں بھی سپلائی کیا جائے گا۔

ذرائع ابلاغ کے نمائندوں کو تفصیلات سے آگاہ کرتے ہوئے ڈاکٹر ظفر مرزا نے بتایا کہ امریکی کمپنی  نے  پاکستانی  کمپنی بی ایف بائیوسائنسز کو کورونا وائرس کی دوائی بنانے کی اجازت دی، دنیا میں 2 ممالک کو دوا بنانے کی اجازت دی گئی ہے جن میں پاکستان سر فہرست ہے۔

یہ بھی پڑھیں: لیڈی ریڈنگ اسپتال: ڈاکٹرز سمیت طبی عملے کے 77 افراد کورونا کا شکار

معاون خصوصی نے کہا کہ کورونا نیا وائرس ہے، پوری دنیا میں اس پر ریسرچ  ہورہی ہے، حکومت کی بھی کوشش تھی کہ جلد  کورونا سے نمٹنے کے لیے کوئی اقدام کیا جائے۔

انہوں نے بتایا کہ امریکی کمپنی جیلی ایٹ کی جانب سے بنائی گئی ’ریم ڈیزیور‘ کو بنانے کا لائسنس رکھنے والی 5 کمپنیوں میں سے ایک کمپنی پاکستان میں ہوگی، چند ہفتوں میں پاکستان میں اس دوا کی تیاری شروع ہو جائے گی۔

ڈاکٹر ظفر مرزا کا کہنا تھا کہ یو ایس ایف ڈی اے  کی جانب سے تجرباتی بنیاد پر دوائی کے استعمال کی اجازت دی گئی تھی، آٹھ مئی کو جاپانی حکام نے بھی اس دوائی کی منظوری دی تھی۔

ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی کی منظوری کے بعد کمپنی دوائی بنانا شروع کرے گا جو کہ معاہدہ کے تحت  127ممالک کو فراہم کی جائے گی۔

معاون خصوصی کا کہنا تھا کہ حکومت گلیڈ سائنسز کے لائسنسنگ کے اہم اقدام کی تعریف کرتی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: کورونا کی ویکسین بننے میں 12 سے 18 ماہ لگیں گے، فواد چوہدری

ڈاکٹر ظفر مرزا نے بتایا کہ حکومت نے پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے تعاون سے طبی عملے کی تربیت کے لیے ایک ویڈیو  بنائی ہے، ویڈیو کورونا سے متاثرہ افراد کاعلاج کرنے والے طبی عملے کے لیے مدد گار ثابت ہوگی۔

اس موقع پر مشیر تجارت عبد الرزاق داؤد کا کہنا تھا کہ پاکستانی دوا ساز کمپنی کا معیار آج بہتر ہوچکا ہے، بہت جلد پاکستان کا نام دوا ساز کمپنیوں کی فہرست میں ہوگا، دوائی کی برآمد سے ہیلتھ شعبہ کو بین الاقوامی سطح پر پاکستان کی پوزیشن کو بہتر بنانے کا بھی موقع ملے گا۔


متعلقہ خبریں