راستہ نہ ہونے کے باعث ‘ناژق’ کے مکین پریشان


اسکردو: گلگت بلتستان کے ضلع اسکردو کا دور افتادہ علاقہ ‘ناژق’ سڑک نہ ہونےکے باعث دیگر علاقوں سے کٹ کر رہ گیا ہے۔ جس کے باعث علاقہ مکین خطرناک راستے پر سفر کے لئے مجبور ہیں۔

ذرائع کے مطابق ‘ناژق’ پہلے ہی بنیادی سہولتوں سے محروم ہے۔ یہاں کے مکین روزانہ جو خطرناک راستہ استعمال کرتے ہیں وہ پہاڑوں کو کاٹ کر بنایا گیا ہے۔ جہاں ناصرف سلائیڈنگ اور پتھر گرنےکا خدشہ رہتا ہے بلکہ تیز آندھی کسی بھی وقت انسان کو اپنی لپیٹ میں لے سکتی ہے۔

مقامی افراد کے مطابق ‘ناژق’ کےطلبا کی ایک بڑی تعداد روزانہ یہی اکلوتا خطرناک راستہ استعمال کر کے تعلیمی اداروں تک پہنچتی ہے۔

طالب علموں کا کہنا ہے کہ روزانہ خطرناک راستہ استعمال کرتے ہوئے انہیں خوف محسوس ہوتا ہے۔

علاقے کا یہ مسئلہ نیا نہیں، ناژق کے مکین ایک عرصےسے سڑک کی تعمیر کا مطالبہ کرتے آرہے ہیں لیکن متعلقہ ادارے خاموش تماشائی بنے ہوئے ہیں۔ انسانی زندگی کے لئے خطرناک حیثیت اختیار کرجانے والی پگڈنڈی 20 گھروں پر مشتمل گاؤں کو بیرونی دنیا سے ملانے کا واحد زمینی راستہ ہے۔

علاقہ مکینوں کا حکومت سے مطالبہ ہے کہ فوری طور پر راستے کی مرمت کر کے اسے محفوظ بنایا جائے۔

راستہ بننے سے ناصرف یہاں کے مکینوں کا بنیادی مسئلہ حل ہوجائے گا بلکہ ‘ناژق’ میں سیاحت کو بھی فروغ حاصل ہوگا۔ اسکردو میں واقع علاقہ  قدرتی خوبصورتی کی وجہ سے اپنی مثال آپ ہے لیکن رسائی نہ ہونے کے باعث تاحال سیاحوں کی نظروں سے اوجھل ہے۔


متعلقہ خبریں