امریکی سائنسدانوں کا کورونا ٹیسٹ کا نیا طریقہ کار دریافت کرنے کا دعویٰ

کورونا وائرس

فائل فوٹو


امریکی افواج کے لیے کام کرنے والے سائنسدانوں نے کوڑ 19 کے ٹیسٹ کا ایسا طریقہ کار دریافت کرنے کا دعویٰ کیا ہے جس کے تحت فرد میں یہ وائرس انفکشن پیدا کرنے اور دوسروں تک بیماری منتقل کرنے سے قبل ہی اس کا پتہ چلایا جاسکے گا۔

امریکی سائنسدانوں کا کہنا ہے کہ نئے ٹیسٹ سے کورونا کی بیماری فرد میں متعدی بن جانے سے اور بیماری کے پھیلاو کو روکنے میں مدد گار ثابت ہوسکتا ہے۔

اخبار گارڈین کے مطابق اس نئی تحقیق پر کام کرنے والے سائنسدانوں کا کہنا ہے کہ خون کا یہ ٹیسٹ فرد میں وائرس کی موجودگی کا انکشاف 24 گھنٹے قبل ہی کر سکے گا۔
رپورٹ کے مطابق اس ٹیسٹ کے ذریعے لوگوں میں کورونا کی علامات ظاہر ہونے سے پہلے ہی سراغ لگایا جاسکے گا اور اس سے پہلے کہ کوئی متاثرہ دوسرے میں یہ وائرس منتقل کرے، اس کا وقتی علاج کرایا جاسکے گا۔
یہ ٹیسٹ امریکی افواج کے دفاعی ترقیاتی تحقیقاتی منصوبوں کی ایجنسی (ڈارپا) کے تحت قائم کردہ ایک پروجیکٹ کے تحت تحقیق کے دوران سامنے آیا ہے، جس کا مقصد جراثیم یا کیمائی جنگ کے زہر کی تیز ترین تشخیص ہے۔
توقع کی جارہی ہے کہ یہ نیا ٹیسٹ امریکی فوڈ اینڈ ڈرگ ایڈمنسٹریشن کے ذریے ایک ہفتے کے اندر ہنگامی استعمال کی منظوری کے لیے پیش کیا جائے گا۔

 


متعلقہ خبریں