صحت کی عالمی درجہ بندی، پاکستان 52ویں نمبر پر


اسلام آباد: برطانوی ادارے دی اکانومسٹ انٹیلی جنس یونٹ نے صحت کی سہولیات سے متعلق عالمی درجہ بندی جاری کر دی ہے۔

دنیا بھر میں دی اکانومسٹ انٹیلی جنس یونٹ کے 60 ممالک کے گلوبل ایکسیس ٹو ہیلتھ کئیر انڈیکس (طبی سہولیات تک رسائی کی عالمی فہرست) کے مطابق صحت سے متعلق عالمی درجہ بندی میں پاکستان 52ویں نمبر پر موجود ہے۔

رپورٹ کے مطابق بھارت 45 ویں اور نیپال 50 ویں پوزیشن کے ساتھ پاکستان سے آگے ہیں۔

ایشیاء پیسیفک ممالک میں پاکستان کا 12 واں نمبر ہے۔

رپورٹ میں وضاحت کی گئی ہے کہ عالمی ادارہ صحت نے 10 ہزار افراد کو بنیادی طبی سہولیات کی فراہمی کے لئے ڈاکٹرز، نرسز اور مڈوائف کی مجموعی تعداد کم ازکم 23  مقرر کر رکھی ہے۔ پاکستان اس مقررہ حد پر بھی پورا نہیں اتر رہا۔

اکنامک سروے آف پاکستان 2016-17 کے اعدادوشمار کے مطابق ہر دس ہزار افراد کے لئے دستیاب ڈاکٹرز، نرسز اور مڈ وائف کی اوسط مجموعی تعداد 17 ہے۔

سندھ میں دس ہزار کی آبادی کے لئے ڈاکٹرز،  نرسز اور مڈ وائف کی اوسط تعداد محض دو اعشاریہ تین ہے۔

خیبر پختونخوا میں یہ تعداد تین اعشاریہ تین، بلوچستان میں چار اعشاریہ سات جب کہ پنجاب میں دس ہزار افراد کیلئے ڈاکٹرز، نرسز اور میڈوائف کی اوسط تعداد چودہ اعشاریہ تین ہے۔


متعلقہ خبریں