استنبول: کورونا وائرس پھیلنے کے پیش نظر ترک پارلیمان میں قیدیوں کی رہائی کا قانون پاس کر لیا گیا ہے۔
قانون کے مطابق عمررسیدہ اور خواتین قیدیوں سمیت دیگرمجرموں کو رہائی ملے گی اور ابتدائی طور پر 45 ہزار قیدیوں کو ملک کی مختلف جیلوں سے رہا کیا جائے گا۔
ترک میڈیا کے مطابق قانون سے فائدہ اٹھانے والوں کی تعداد 90 ہزار ہو سکتی ہے تاہم ان میں دہشت گردی، جنسی زیادتی، قتل اور منشیات کے مجرم شامل نہیں ہیں۔
خیال رہے کہ ترکی میں 61 ہزار سے زائد کورونا کیسز رپورٹ ہوئے ہیں جب کہ جاں بحق ہونے والوں کی تعداد 12سو سے تجاوز کر گئی ہے۔
ترکی مختلف جیلوں میں تین قیدی کورونا وائرس کے سبب جان کی بازی ہار چکے ہیں جس کے سبب قیدیوں کی رہائی کا قانون لایا گیا ہے۔
قانون میں قیدیوں کی مختلف کیٹگریز بنائی گئی ہیں۔ ان میں حاملہ خواتین اور عمر رسیدہ افرادشامل ہیں جنہیں طبی امداد کی ضرورت ہے۔ قاتل ، جنسی زیادتی کے ملزمان اور منشیات کے مجرم اور ایسے سیاسی قیدی شامل نہیں ہیں جنہیں ترکی کے متنازعہ انسداد دہشت گردی قوانین کے مطابق سزائیں سنائی گئی ہیں۔
غیر ملکی خبر رساں ایجنسی کے مطابق ترکی کے تقریباً 31 صوبوں میں کورونا وائرس کے پھیلاؤ کو روکنے کے لیے کرفیو نافذ کیا گیا ہے اور اس دوران کسی بھی شخص کو باہر نکلنے کی اجازت نہیں ہے۔