احتیاط نہ کی تو کورونا کیسز میں اضافہ ہوسکتا ہے، ڈاکٹر ظفر مرزا


اسلام آباد: معاون خصوصی برائے صحت ڈاکٹر ظفر مرزا نے خبردار کیا ہے کہ اگر احتیاط نہیں کریں گے تو کورونا کیسز میں اضافہ ہوسکتا ہے۔

اسلام آباد میں میڈیا بریفنگ کے دوران انہوں نے کہا کہ اللہ کا شکر ادا کرناچاہیے کہ پاکستان میں کورونا کیسز کم ہیں، لیکن آنے والے دن بہت غیر یقینی ہیں۔

معاون خصوصی نے کہا کہ صورت حال کے مطابق احتیاطی تدابیر کو اپنانا ہوگا۔ اگر احتیاط نہ کی گئی تو حالات خراب ہوسکتے ہیں۔ 152 اسپتالوں کو حفاظتی سامان کی فراہمی مکمل ہوگئی ہے۔

ڈاکٹر ظفر مرزا نے کہا کہ پاکستان میں 4 ہزار 601 مریضوں میں 78 فیصد مرد ہیں۔ یہ تاثر غلط ہے کہ کورونا وائرس کم عمر افراد کو متاثر نہیں کرتا ہے۔

ڈاکٹر ظفر مرزا نے کہا کہ ٹیسٹوں کی تعداد دن بدن بڑھ رہی ہے۔ پچھلے گھنٹوں میں 284 مریضوں کا اضافہ ہوا۔

انہوں نے کہا کہ پنجاب میں 108 اور سندھ میں 92 نئے مریض سامنے آئے۔ 24گھنٹوں میں کوروناسے مزید 4افراد جاں بحق ہوئے۔

انہوں نے کہا کہ کورونا وائرس سے متاثرہ مریضوں کو عام مریضوں کی طرح دیکھنا چاہیے۔متاثرہ مریض ہماری مدد کے مستحق ہیں۔

معاون خصوصی برائے صحت نے کہا کہ دنیا بھر میں کورونا وائرس کے 16 لاکھ سے زائد مریض ہیں۔ پاکستان میں کورونا وائرس کے کیسز کی تعداد4ہزار601 ہے۔ ملک بھر میں کورونا وائرس کے 75 فیصد مریضوں کی عمر 50 سال سے کم ہے۔

مزید پڑھیں: کورونا کٹس کی درآمد میں وفاق رکاوٹ ہے، شیری رحمان

معاون خصوصی برائے قومی سلامتی معید یوسف نے کہا کہ پاک افغان بارڈر یکطرفہ تجارت کے لیے کھولنے کا فیصلہ کیا ہے۔ پاک افغان بارڈر کو ہفتے میں 3 دن کھولا جائے گا۔

انہوں نے کہا کہ ہفتے میں 3 دن ٹرک پاکستان سے سامان افغانستان لے کرجائیں گے۔ ہماری زمینی سرحدیں ابھی تک بند ہیں۔

معید یوسف نے کہا کہ افغان حکومت کی درخواست پر کھانے پینے کی اشیالےجانے کی اجازت دی۔ افغانستان جانے والوں کے بارڈرکھولااور اب بند کردیا گیا۔

 


متعلقہ خبریں