اسلام آباد: پاکستان میں حکومتی و اپوزیشن رہنماؤں نے مقبوضہ کشمیر میں حالیہ بھارتی ظلم و ستم کی مذمت کرتے ہوئے عالمی برادری سے صورتحال کا نوٹس لینے کا مطالبہ کیا ہے۔
پاکستانی قیادت کا کہنا ہے کہ بین الاقوامی برادری وادی میں بدترین صورتحال کی سنگینی کا نوٹس لے کر بھارت کے خلاف کارروائی کرے۔
یہ مطالبہ ایک ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب بھارتی فورسز کے محاصرے وتلاشی کے خلاف احتجاج کرنے والے 17 کشمیری نوجوانوں کو شہید اور 200 سے زائد کو زخمی کیا گیا ہے۔ کرفیو کے باوجود شدت اختیار کرجانے والے احتجاج کو دبانے کے لئے ریل اور انٹرنیٹ سروس معطل کردی گئی ہے۔
چیئرمین سینیٹ محمد صادق سنجرانی نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر میں وحشیانہ بھارتی طاقت اور پیلٹ گنز کے استعمال سمیت انٹرنیٹ کی بندش کا مقصد تحریک آزادی کشمیر کو دبانا ہے۔
مدینہ منورہ سعودی عرب سے جاری اپنے بیان میں انہوں نے کہا کہ کشمیریوں کا قتل عام بھارت کی ریاستی دہشت گردی کے غیر انسانی چہرے کا عکاس ہے۔
چیئرمین سینیٹ نے کشمیری عوام کے ساتھ بھرپور اظہار یکجہتی کرتے ہوئے عالمی برادری سے کہا کہ وہ انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کا نوٹس لے اور اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق مسئلہ کشمیر حل کرانے میں اپنا کردار ادا کرے۔
وفاقی وزیر مملکت برائے اطلاعات و نشریات مریم اورنگزیب نے مقبوضہ کشمیر میں پیش آنے والے اندوہناک واقعات کی شیدد مذمت کرتے ہوئے کہا کہ قابض بھارتی افواج کشمیری حریت پسندوں کے عزائم سے ہار چکی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ مظلوم کشمیریوں کا بہتا خون ناحق عالمی ضمیر کے لئے چیلنج ہے، مظلوم کشمییری سوال پوچھ رہے ہیں کہ عالمی برادری بھارتی مظالم پر خاموش کیوں ہے؟
وقاقی وزیر مملکت نے اہلیان کشمیر کو یقین دلایا کہ پاکستان حق خود اردیت کے حصول تک ان کی اخلاقی، سیاسی اور سفارتی حمایت جاری رکھے گا۔
چیئرمین پاکستان تحریک انصاف عمران خان نے بھارتی شرانگیزیوں پر کڑی تنقید کرتے ہوئے مطالبہ کیا کہ سلامتی کونسل بھارت کے خلاف کارروائی کرے۔ انہوں نے یقین دلایا کہ پاکستانی قوم حق خودارادیت کی جمہوری جدوجہد میں اپنے کشمیری بھائیوں کے ساتھ ہے۔
چیئرمین پاکستان پیپلزپارٹی بلاول بھٹو زرداری نے عالمی برادری سے مقبوضہ کشمیر کی صورتحال کا نوٹس لینے کا مطالبہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ قاتل مودی مقبوضہ کشمیر میں خون کی ہولی کھیل رہا ہے، پی پی پی اس کے خلاف ہر سطح پر آواز اٹھائے گی۔
جماعت اسلامی کے سینیٹر مشتاق احمد خان نے کہا کہ کشمیر میں خون کی ہولی کھیلنے والی بھارتی افواج نسل کشی میں مصروف ہیں۔ انہوں نے نہتے کشمیری مسلمانوں کے قتل عام کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ انسانیت کے نام نہاد علمبردار خاموش تماشائی کا کردار ادا کررہے ہیں۔
سینیٹر مشتاق احمد خان نے کہا کہ انشاءاللہ کشمیری مسلمانوں کی حق خودارادیت کی تحریک رنگ لائے گی اور بھارت کے ناجائز قبضے کا خاتمہ ہو گا۔
جنوبی کشمیر کے اضلاع شوپیاں اوراسلام آباد میں بھارتی فوج نے ایک ہی دن میں پرتشدد کارروائیوں کے دوران 17 کشمیریوں کو شہید کیا ہے۔ ان میں بڑی تعداد نوجوانوں کی ہے۔ اس دوران ایک گھر کو بھی دھماکہ خیز مواد سے تباہ کیا گیا ہے۔
کشمیر پولیس نے تصدیق کی ہے کہ مارے گئے نوجوانوں میں سے ایک کو بھارتی فورسز نے اغواء کیا تھا۔
انڈین فوج نے دعوی کیا ہے کہ کارروائیوں میں 12 مجاہدین کو شہید کیا گیا ہے جب کہ مقامی افراد اسے جھوٹ قرار دیتے ہوئے کہتے ہیں کہ عام نوجوانوں کو اغواء کرنے کے بعد قتل کیا گیا ہے۔
طبی مراکز کے ذرائع نے تصدیق کی ہے کہ زخمیوں میں بڑی تعداد ایسے نوجوانوں کی ہے جنہیں پیلٹ گن کا نشانہ بنایا گیا ہے۔ بدنام زمانہ گن سے کم از کم دس نوجوانوں کی آنکھیں متاثر ہوئی ہیں۔