کراچی: گلبہار میں گرنے والی عمارت کے ذمہ داران کا تعین نہیں ہوسکا

کراچی: گلبہار میں گرنے والی عمارت کے ذمہ داران کا تعین نہیں ہوسکا

کراچی: شہر قائد کے علاقے گلبہار میں زمیں بوس ہونے والی عمارت کے ذمہ داران کا تاحال تعین نہیں کیا جا سکا ہے۔ پولیس کو بلڈر کی گرفتاری میں بھی کامیابی نہیں ملی ہے۔

کراچی: گلبہار میں زمیں بوس ہونے والی عمارت کے متاثرین کا احتجاج

ہم نیوز کے مطابق ضلعی انتظامیہ اور پولیس سمیت دیگر متعلقہ ادارے اس بات کا تعین نہیں کرسکے ہیں کہ چھ منزلہ عمارت کے گرنے کی اصل ذمہ داری کن افراد یا اداروں پر عائد ہوتی ہے۔

اس ضمن میں ذمہ دار ذرائع نے ہم نیوز کو بتایا ہے کہ مقدمہ درج کیے جانے کے باوجود تاحال عمارت کے بلڈر جاوید کو گرفتار نہیں کیا جا سکا ہے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ تفتیشی حکام نے بلڈر کی تلاش میں مختلف علاقوں میں متعدد چھاپے مارے ہیں لیکن ابھی تک بلڈر کی گرفتاری عمل میں نہیں آئی ہے۔

ہم نیوز نے تفتیشی حکام کے حوالے سے بتایا ہے کہ عمارت کی تعمیر میں استعمال ہونے والے میٹریل اور اس کے طریقہ کار سمیت مختلف پہلوؤں سے بھی جائزہ لیا جارہا ہے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ تفتیشی حکام نے فیصلہ کیا ہے کہ اس سلسلے میں وہ این ای ڈی یونیورسٹی کے شعبہ سول انجینئرنگ کے پروفیسرز سے بھی مدد و تعاون حاصل کریں گے۔

کراچی: سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی کے خلاف ایکشن لینے کا مطالبہ

ہم نیوز کو ذرائع نے بتایا ہے کہ پولیس کے تفتیشی حکام کو ان افسران کی بھی تلاش ہے جو عمارت کی تعمیر کے وقت سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی میں تعینات تھے۔

گلبہار میں زمیں بوس ہونے والی عمارت کی تحقیقات کے لیے کمشنر کراچی نے ڈپٹی کمشنر ضلع وسطی کی سربراہی میں تحقیقاتی کمیٹی تشکیل دی ہے جو اپنی رپورٹ وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ کو پیش کرے گی۔

عمارت کے متاثرین نے گزشتہ روز سڑک بند کرکے حکومتی بے حسی اور اپنے ساتھ ہونے والے ظلم کے خلاف احتجاج کیا تھا۔

چھوٹے پلاٹس پر دو منزلہ سے زائد تعمیرات نہیں ہونی چاہئیں،ریسکیو حکام

شہر قائد کے علاقے میں گرنے والی عمارت کے نتیجے میں کل 27 افراد نے اپنی زندگیوں کی بازیاں ہاری ہیں۔


متعلقہ خبریں