کراچی: ترجمان سندھ حکومت اور پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) رہنما مرتضٰی وہاب کا کہنا ہے کہ حکمراں جماعت پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنماؤں نے کراچی میں ادھورے منصوبوں کے فیتے کاٹے اور ان منصوبوں کا افتتاح کیا جن کا ٹینڈر ن لیگی حکومت میں ہوا۔
سندھ اسمبلی میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے انہوں نے سوال کیا کہ کراچی کے لئے 162 ارب روپے کا پیکج کہاں گیا؟ حیدرآباد یونیورسٹی کا کیا ہوا؟ میئر کراچی کو پانچ ارب تو کیا پانچ روپے نہیں ملے۔
یہ بھی پڑھیں عمران خان کی حکومت کو پانچ سال پورے کرنے چاہئیں، شاہد خاقان عباسی
انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی سیاسی مقاصد کے لئے کراچی اور حیدرآباد کے بلدیاتی نمائندوں کو فنڈز منتقل نہیں کر رہی، اتحادی متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیوایم) پاکستان بھی ان سے ناراض ہے۔
انہوں نے کہا کہ کراچی میں گیارہ سال پہلے تعمیرات کے حوالے سے سب کچھ ٹھیک تھا، کس نے چائینہ کٹنگ کی اور غیر قانونی بلڈنگز بنائیں، سب جانتے ہیں۔
خیال رہے کہ وزیر اعظم عمران خان کو کچھ روز قبل دورہ کراچی کے دوران مختلف ترقیاتی منصوبوں کا افتتاح کرنا تھا جس میں سخی حسن فلائی اوور، فائیو اسٹار فلائی اوور اور کے ڈی اے فلائی اوور کے منصوبے شامل تھے تاہم موسم کی خرابی کے باعث دورہ ملتوی ہوگیا۔
یہ بھی پڑھیں ’عمران خان نے خود نواز شریف کو باہر بھیجا تھا اب منافقت کی جا رہی ہے‘
وزیر اعظم نے نشتر روڈ اور منگھوپیر روڈ بحالی کے منصوبوں کا بھی افتتاح کرنا تھا۔
وزیر اعظم نے کراچی میں اعلیٰ سطح اجلاس کی صدارت بھی کرنا تھی جس میں وفاق کے فنڈز سے تعمیر ہونے والے ترقیاتی منصوبے اور عوامی فلاحی اسکیموں میں پیش رفت کا جائزہ لیا جانا تھا۔