لاہور کے سرکاری اسپتالوں میں نامناسب بلڈ اسکریننگ کا انکشاف


لاہور: صوبائی داروالحکومت لاہور کے سرکاری اسپتالوں میں نامناسب خون اسکریننگ کا انکشاف ہوا ہے، جس سے مریٖضوں میں مہلک بیماریاں منتقل ہونے کا خطرہ پیدا ہوگیا ہے۔

پنجاب بلڈ ٹرانسفیوژن اتھارٹی لاہور نے اس حوالے سے جاری اپنی رپورٹ  میں کہا ہے کہ سرکاری اسپتالوں کے بلڈ بینکوں میں عالمی ادارہ صحت کے مقرر کردہ طریقہ کار  کے تحت خون کی اسکریننگ نہیں ہورہی ہے۔

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ خون کے نمونوں کی اسکریننگ کیے بغیر مریضوں کو خون لگایا جارہا ہے۔ ایسا خون مریضوں میں ایڈز اور ہیپاٹائٹٹس سی منتقل ہونے کا باعث بن رہا ہے۔

مزید پڑھیں: ’پاکستان میں ہیپاٹائٹس تیزی سے پھیل رہا ہے‘

رپورٹ کے مطابق بلڈ بینک میں تربیت یافتہ عملے کی کمی ہے اور ان میں سے اکثر ڈیوٹی  سےغیر حاضری پائے گئے ہیں۔

رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ بلڈ بینکوں میں تربیت یافتہ عملے کے بجائے صفائی کرنے والے اور لیب اٹنڈنٹس ڈیوٹی دے رہے ہیں۔

رپورٹ میں کہا گیا ہے سرکاری اسپتالوں کے بلڈ بینکوں میں خون بیگز کو محفوظ کرنے کا بھی کوئی انتظام نہیں ہے۔ لاہور کے جناح اسپتال میں پلیٹ لیٹس 8 ،8 گھنٹے شیلف پر پڑے رہتے ہیں۔


متعلقہ خبریں