اسلام آباد: وفاقی حکومت اور سوئی ناردرن گیس کمپنی نے کم گیس پریشر والے علاقوں کے صارفین کو بڑا ریلیف دینے کا اعلان کیا ہے۔
ترجمان سوئی ناردرن گیس کے مطابق سوئی ناردرن گیس کمپنی نے پریشر فیکٹر کی مد میں صارفین کو ریلیف دینے کا فیصلہ کیا ہے۔
ترجمان کے مطابق لاہور ہائی کورٹ کے حکم کی روشنی میں گھریلو گیس صارفین کو تقریباً 3.7 ارب روپے کا عبوری ریلیف دیا جائے گا۔
ترجمان سوئی ناردرن گیس کمپنی کے مطابق عبوری ریلیف چار مساوی اقساط میں مارچ 2020ء سے جون 2020ء تک کے گیس بلز میں ایڈجسٹ کیا جائے گا۔
ترجمان کے مطابق فیصلے سے تقریباً 38 لاکھ گھریلو گیس صارفین مستفید ہوں گے۔
مزید پڑھیں: گیس صارفین کے ماہانہ ’’کم از کم بل‘‘ میں اضافہ کردیا گیا
واضع رہے کہ اس سال 4 جنوری کو کم گیس پریشر والے علاقوں میں اضافی بل بھیجنے کی رپورٹ وزیراعظم کو پیش کی گئی تھی۔
وزیراعظم عمران خان کی جانب سے نوٹس لیے جانے کے بعد گیس کے اضافی بلوں کی مد میں صارفین سے وصول رقم واپس کرنے کا فیصلہ کیا گیا تھا۔
ہم نیوز کے مطابق مختلف جگہوں پرترسیلی گیس پریشر بلنگ پریشر سےکم نکلے تھے جس پر وزیراعظم نے شدید برہمی کا اظہار کیا تھا۔ وزیراعظم کے نوٹس پر سوئی نادرن گیس بورڈ آف ڈائریکٹر کی انتظامیہ نے حرکت میں آئی تھی۔
مزید پڑھیں: عوام کے لیے خوشخبری: گیس کے اضافی بل واپس لینے کا اعلان
وزیراعظم کے نوٹس لینے کے بعد سوئی ناردرن کمپنی نے صارفین سے وصول کیے گئے 513 ملین روپے کی رقم واپس کی تھی۔ سوئی ناردرن گیس کمپنی نے فروری، مارچ 2019 کیلئے 50 ملین صارفین کوواپس کردیے تھے جب کہ مزید 463 ملین روپے کی رقم کی واپسی کا سلسلہ بھی شروع کر دیا گیا تھا۔
وزیراعظم کے نوٹس پر کمپنی نےحقیقی گیس پریشرکےمطابق بلنگ درست کر لی تھی۔ وزیراعظم نے آئندہ گیس بل حقیقی گیس پریشرکی بنیاد پرجاری کرنے اور مختلف علاقوں میں سپلائی اور ڈیمانڈ کی صورتحال پر بھی مسلسل نظر رکھنے کی ہدایت تھی۔