اسلام آباد: وزیر اعظم عمران خان کے معاون خصوصی برائے صحت ڈاکٹر ظفر مرزا نے کہا ہے کہ کورونا وائرس کے خدشے کے پیش نظر ہر کسی کو ماسک پہننے کی ضرورت نہیں ہے۔
وزیر اعظم کے معاون خصوصی برائے صحت ڈاکٹر ظفر مرزا نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر لکھا کہ کورونا وائرس سے متعلق سرکاری ہدایات یہ ہیں کہ ہر کسی کو ماسک پہننے کی ضرورت نہیں ہے۔
انہوں نے کہا کہ صرف وہ لوگ ماسک پہنیں جنہیں کورونا وائرس کی بیماری ہو یا پھر وہ ڈاکٹرز اور صحت کا عملہ جو کورونا وائرس کے مریضوں کی دیکھ بھال کر رہا ہو۔
ڈاکٹر ظفر مرزا نے ماسک کے غیر ضروری استعمال سے روکتے ہوئے کہا کہ ایسے لوگ ماسک پہنیں جنہیں سخت کھانسی یا نزلہ زکام لگا ہوا ہو۔
ہر کسی کو ماسک پہننے کی ضرورت نہیں۔ جن چند لوگوں کو ماسک پہننا چاہیے اُن میں یہ شامل ہیں: ۱۔ وہ جنہیں کرونا وائرس کی بیماری ہو۔ ۲۔ وہ ڈاکٹرز اور دوسرا صحت کا عملہ جو کرونا وائرس کے مریضوں کی دیکھ بھال کر رہا ہو۔ ۳۔ وہ جنہیں سخت کھانسی یا نزلہ زکام لگا ہو۔ یہ سرکاری ہدائیات ہیں۔ pic.twitter.com/c5r08hHRKi
— Zafar Mirza (@zfrmrza) March 4, 2020
واضح رہے کہ کورونا وائرس کے خدشے کے پیش نظر ماسک کی مانگ میں بے تحاشہ اضافہ ہو گیا اور قیمتیں بھی کئی سو گنا بڑھا دی گئی ہیں جبکہ ماسک بھی ناپید ہو گیا۔
اس سے قبل متحدہ عرب امارات کے وزیر صحت نے بھی کورونا وائرس کی وجہ سے ماسک پہننے کو غیر ضروری قرار دیا تھا جبکہ امریکہ کے ایک سینئر ڈاکٹر نے بھی ماسک کے استعمال سے منع کیا تھا۔
گزشتہ روز معاون خصوصی برائے صحت ڈاکٹر ظفر مرزا نے کہا تھا کہ پاکستان میں کورونا وائرس کے کیسز چھپانے کا تاثر درست نہیں ہے۔
یہ بھی پڑھیں کورونا وائرس: ہلاکتوں کی تعداد 3000 سے تجاوز کرگئی
معاون خصوصی نے ایک پریس کانفرنس کے دوران افواہوں کو سو فیصد غلط قرار دیتے ہوئے کہا کہ کورونا وائرس سے متاثرہ پانچوں مریض تیزی سے صحت یاب ہو رہے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں پاکستان میں کورونا وائرس کے پانچویں کیس کی تصدیق، اسکردو میں بھی تعلیمی ادارے بند
انہوں نے واضح کیا کہ نزلہ زکام کو کورونا وائرس نہ سمجھا جائے، پاکستان میں داخل ہونے کیلئے ہیلتھ ڈکلیریشن فارم لازمی قرار دے دیا گیا۔