کراچی کے صنعتکاروں سے بھتہ وصول کیے جانے کا انکشاف

کراچی کے صنعتکاروں سے بھتہ وصول کیے جانے کا انکشاف

کراچی: ادارہ تحفظ ماحولیات  سندھ (انوائرنمنٹل پروٹیکشن ایجنسی) کے نام پر صنعتکاروں سے بھتہ وصول کیے جانے کا انکشاف ہوا ہے۔

ذرائع کے مطابق ادارہ تحفظ ماحولیات سندھ کے حکام  نے اس حوالے سے تمام صنعتی ایسوسی ایشنز کو خط لکھ دیا ہے۔

مشیر ماحولیات سندھ کا کہنا ہے کہ ماحولیاتی قواعد کی خلاف ورزی کے نام  پر صنعتوں سے پیسہ بٹورنے کی شکایات موصول ہو رہی ہیں۔

مزید پڑھیں: اسلام آباد دھرنے کیلئے مبینہ طور پر بھتہ طلب کرنے کا انکشاف

ڈائریکٹر جنرل سیپا نے خط  میں صنعتکاروں سے ادارے کے نام پر بھتہ لینے والوں کی نشاندھی کرنے کا کہا گیا ہے۔

ذرائع کے مطابق ادارہ تحفظ ماحولیات سندھ نے صنعتکاروں کی سہولت کے لیے رابطہ افسران مقرر کردیے ہیں۔

ڈائریکٹر جنرل سیپا نے خط  میں کہا ہے کہ کسی بھی شکایت کی صورت صرف متعلقہ افسران سے رجوع  کیا جائے۔

اس سے قبل 2019 میں سندھ ہیلتھ کئیر کمیشن پر بھتہ وصولی کے الزامات لگ گئے تھے۔ اینٹی کرپشن ایسٹ کراچی نے  کمیشن  ایف ٹی سی آفس میں چھاپہ مار کر ریکارڈ قبضے میں لے لیا تھا۔

ڈپٹی ڈائریکٹر اینٹی کرپشن ضمیر عباسی کے مطابق ہیلتھ کیئر کمیشن میں انسپکشن اور سرٹیفکیٹ کے نام پر بھتہ وصولی کی شکایات پر کارروائی کی گئی تھی۔

مزید پڑھیں: لاہور: دور جدید کے بھتہ خوروں نے نئے انداز اپنا لیے

انہوں نے کہا کہ کراچی میں ہیلتھ کئیر کمیشن  آفس سمیت سندھ کے تمام دفاتر کے خلاف شکایات موصول ہوئی تھیں۔

ضمیر عباسی کے مطابق چھاپے کے دوران تمام متعلقہ ریکارڈ قبضے میں لے کر سیل کردیا گیا تھا۔

ڈپٹی ڈائریکٹر اینٹی کرپشن نے ذرائع ابلاغ کے نمائندوں کو  بتایا تھا کہ ہیلتھ کئیر کمیشن کے افسربدعنوانی میں بھی ملوث ہیں۔ متعلقہ تمام افسروں کو بیانات کے لیے طلبی کے نوٹس جاری کئے ہیں۔ ملوث افسروں کے خلاف سخت قانونی کارروائی کریں گے۔


متعلقہ خبریں