لاہور: اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوئترس پاکستان کا چار روزہ دورہ مکمل کر کے خوشگوار یادیں لیکر واپس روانہ ہو گئے۔
انتونیو گوئترس کا پاکستان کا دورہ اور خصوصاً کرتارپور کا دورہ انتہائی یادگار رہا۔
دورہ کرتار پر گفتگو کرتے ہوئے اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوئترس نے کہا کہ یہ میرے لیے انتہائی جذباتی لمحات ہیں۔ مضبوط اعصاب کے بغیر یہاں (کرتارپور) نہیں آ سکتا تھا۔ کرتار پور میں بین المذاہب ہم آہنگی اور گفتار انتہائی دلچسپ ہے۔
مزید پڑھیں: قریشی کا سیکریٹری جنرل یو این سے مسئلہ کشمیر حل کرانے کا مطالبہ
اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ کرتار پور میں سکھ، مسلمان، عیسائی اور ہندوؤں کو ایک ہی گوردوارہ میں دیکھنا خوشی سے کم نہیں تھا۔ تمام مذاہب کے پیروکار ایک جگہ، ہم آہنگی اور امن کیساتھ عبادت میں مشغول ہیں۔
انتونیو گوئترس نے کہا کہ کرتارپور کو عالمی امن اور باہمی احترام کی علامت کہا جا سکتا ہے۔ ہمیں جو مختلف ہے، اسے اپنانا ہو گا۔ تنوع خطرہ نہیں، رحمت اور دولت ہے، تسلیم کرنا ہو گا۔
انتونیو گوئترس نے کہا کہ اس وقت دنیا کے کئی حصوں میں مذہب کے نام پر جنگیں جاری ہیں۔ مذاہب امن کیلئے متحد کرتے ہیں اور کرتارپور اس کی علامت ہے۔
مزید پڑھیں:اقوام متحدہ:پاکستان کی جانب سے پیش کردہ قرار داد اتفاق رائے سے منظور
انہوں نے کہا کہ سکھ برادری کی دنیا میں خدمات پر خراج تحسین پیش کرنے امرتسر گیا اور کرتارپور بھی آیا۔ میں عیسائی ہوں لیکن گوردوارہ مجھے اپنے گھر جیسا لگا سکھ برادری کیساتھ ملکر عبادت کی۔
خیال رہے کہ اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوئترس 16 فروری کو چار روزہ دورے پر پاکستان آئے تھے۔ اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل نے اپنے دورہ پاکستان کے دوران پاکستان کی عالمی امن کے لیے کی گئی کاوشوں، قربانیوں اور مہاجرین کی میزبانی کا برملا اعتراف بھی کیا۔
انتونیو گوئترس نے مقامی ہوٹل میں دیرپا ترقی اور موسمیاتی تغیر سے متعلق منعقد کی گئی کانفرنس میں شرکت کی۔