مانچسٹر: کراون کورٹ نے پاکستانی کے سابق کرکٹر ناصر جمشید کو اسپاٹ فکسنگ کیس میں 17 ماہ قید کی سزا سنائی ہے۔
اسپاٹ فکسنگ کیس میں کراون کورٹ نے کرکٹر یوسف انور اور محمد اعجاز کو بھی مختلف نوعیت کی سزا سنا دی ہے۔
عدالتی کارروائی کے بعد تینوں کرکٹرز کو عدالت سے گرفتار کرکے جیل بھجوا دیا گیا۔
خیال رہے کہ 10 دسمبر 2019 کو پاکستان کے سابق کرکٹر ناصر جمشید نے اسپاٹ فکسنگ میں ملوث ہونے کا اعتراف کرلیا تھا۔
ہم نیوز کے مطابق ناصر جمشید نے اسپاٹ فکسنگ جرم میں ملوث ہونے کے اعتراف کے ساتھ تسلیم کیا ہے کہ انہوں نے اپنے ساتھی کرکٹرز کو بھی میچ فکسنگ میں ملوث ہونے پہ اکسایا تھا۔
مزید پڑھیں: اسپاٹ فکسنگ کیس، شرجیل خان نے معافی مانگ لی
سابق پاکستانی کرکٹر پر ایک ٹی 20 میچ میں ساتھی کھلاڑی کو رشوت دینے کا الزام تھا۔ برطانیہ کی نیںشنل کرائم ایجنسی نے اس معاملے کی تحقیقات کے بعد ملوث افراد کو گرفتار کیا تھا۔
ہم نیوز کے مطابق کراؤن کورٹ میں تین دسمبر سے سماعت جاری تھی۔ اس ضمن میں دو دیگر افراد نے بھی دوران تفتیش اپنے اوپر عائد کردہ الزام کا اعتراف کر لیا تھا۔
پاکستان کرکٹ بورڈ پہلے ہی ناصر جمشید پر دس سال کی پابندی عائد کرچکا ہے۔
مزید پڑھیں: کرکٹر ناصر جمشید نے اسپاٹ فکسنگ میں ملوث ہونے کا اعتراف کرلیا
خیال رہے کہ 22 اکتوبر 2018 کو پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) نے قومی ٹیم کے کھلاڑی ناصر جمشید کی سزا کے خلاف اپیل مسترد کر دی تھی۔
ہم نیوز کے مطابق پی سی بی نے سابق اوپنر بلے باز پر 10 سال کی پابندی برقرار رکھنے کا فیصلہ کیا تھا۔
پاکستان سپر لیگ (پی ایس ایل ٹو) کے دوسرے ایڈیشن کے دوران اسپاٹ فکسنگ میں ملوث پائے جانے کے الزام میں ناصر جمشید پر دس سال کی پابندی لگائی گئی تھی، سزا پی سی بی کے اینٹی کرپشن ٹریبونل نے سنائی تھی۔