زلفی بخاری کی تعیناتی پر حکومت سے جواب طلب

ہنرمند افرادی قوت برآمد کرنا ہماری اولین ترجیح ہے، زلفی بخاری

فوٹو: فائل


اسلام آباد: وزیراعظم عمران خان کے معاون خصوصی برائے اوورسیز پاکستانی زلفی بخاری کی بطور چیئرمین پاکستان ٹورازم ڈویلپمنٹ کارپوریشن(پی ٹی ڈی سی) تعیناتی پرعدالت نے دوہفتوں میں حکومت سے جواب طلب کرلیا ہے۔

اسلام آباد ہائی کورٹ کے جسٹس عامر فاروق نے کیس کی سماعت کی اور پی ٹی ڈی سی ملازمین کی جانب سے حافظ عرفات چوہدری ایڈووکیٹ اور کاشفہ نیاز ایڈووکیٹ پیش ہوئے۔

جج نے استفسار کیا کہ کس قانون کے تحت نیشنل ٹورزم کوآرڈینیشن بورڈ بنایا گیا؟

وکیل حافظ عرفات چوہدری نے مؤقف اپنایا کہ اٹھارویں ترمیم کے بعد یہ معاملہ صوبوں کو منتقل ہوچکا ہے اور وفاقی حکومت کو اس کا اختیارنہیں۔

عدالت کو بتایا گیا کہ چئیرمین بورڈ پی ٹی ڈی سی کی تعیناتی بورڈ کا اختیار ہے اور کابینہ نے زلفی بخاری کی تعیناتی خلاف قانون کی۔

وکیل حافظ عرفات کا کہنا تھا کہ مینجنگ ڈائریکٹر کی تعیناتی بغیر کسی اشتہار کے کردی گئی۔

درخواستگزار نے استدعا کی کہ زلفی بخاری کی بطورچئیرمین اور ایم ڈی کی تعیناتی اور نیشنل ٹورزم کوآرڈینیشن بورڈ کی تشکیل کالعدم قرار دی جائے۔

عدالت میں پی ٹی ڈی سی کے 14ملازمین نے تعیناتیاں چیلنج کی ہیں جب کہ نیشنل ٹورزم کوآرڈینیشن بورڈ کی تشکیل بھی چیلنج کی گئین ہے۔

عدالت نے حکومت سے جواب طلب کرتے ہوئے مزید سماعت دو ہفتوں کیلئے ملتوی کردی۔


متعلقہ خبریں