آئی ایم ایف سے قرضے کی دوسری قسط منظور

IMF

آئی ایم ایف کی ایک اور شرط پر عملدرآمد کردیا گیا


اسلام آباد: بین الاقوامی مالیاتی ادارے (آئی ایم ایف) نے پاکستان کے لیے 6 بلین ڈالر قرضے کی دوسری قسط کی منظوری دے دی ہے جس میں 452.5 ملین ڈالر دیے جائیں گے۔

یہ فیصلہ آئی ایم ایف کی جانب سے پاکستان کو دیے گئے تمام معاشی اہداف کو حاصل کرنے کے بعد کیا گیا ہے۔

آئی ایم ایف نے پاکستان کی سخت مالیاتی پالیسی کو سراہا ہے اور ساتھ ہی بروقت اور باقاعدگی سے بجلی کی قیمت بڑھانے پر زور بھی دیا ہے۔

خیال رہے کہ ان دونوں اقدامات کو پاکستان کے پالیسی ماہرین اور ماہرین معاشیات کی جانب سے شدید تنقید کا نشانہ بنایا گیا ہے۔

واشنگٹن میں آئی ایم ایف کے ایگزیکٹیو بورڈ کی ملاقات میں مالی سال 2019-20 کے جولائی تا ستمبر کے دورانیہ کے جائزہ پروگرام کی منظوری دی گئی۔

نومبر میں پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان  6 ارب ڈالر کے پروگرام کا اسٹاف کی سطح پر پہلا جائزہ مکمل ہونے کے بعد معاہدہ طے پایا۔

خیال رہے کہ کچھ عرصہ قبل مشیر خزانہ عبدالحفیظ شیخ نے پریس کانفرنس کے دوران بتایا تھا کہ آئی ایم ایف نے پاکستانی معیشت اور اہداف پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے پاکستان کے لیے دوسری قسط کی سفارش کر دی۔

مشیر خزانہ عبدالحفیظ شیخ نے کہا تھا کہ ملک میں تعمیرات کی سرگرمیاں بڑھ رہی ہیں۔ گزشتہ 4 ماہ کے دوران اسٹیٹ بینک سے کوئی قرضہ نہیں لیا گیا ہے اور مجموعی قومی خسارے میں بھی نمایاں کمی ہوئی ہے۔

انہوں نے کہا کہ حکومت کے مؤثر اقدامات سے ملکی معیشت کو سنبھالا ملا ہے۔ ملکی تجارتی خسارے میں بتدریج کمی ہو رہی ہے جبکہ سیمنٹ کی پیداوار 16 ملین ٹن سے تجاوز کر چکی ہے۔ تاجروں کو مراعات دینے کے مثبت اثرات ظاہر ہو رہے ہیں۔


متعلقہ خبریں