اسلام آباد: مشیر خزانہ عبدالحفیظ شیخ نے کہا ہے کہ آئی ایم ایف نے پاکستانی معیشت اور اہداف پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے پاکستان کے لیے دوسری قسط کی سفارش کر دی۔
مشیر خزانہ عبدالحفیظ شیخ نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ ملک میں تعمیرات کی سرگرمیاں بڑھ رہی ہیں۔ گزشتہ 4 ماہ کے دوران اسٹیٹ بینک سے کوئی قرضہ نہیں لیا گیا ہے اور مجموعی قومی خسارے میں بھی نمایاں کمی ہوئی ہے۔
انہوں نے کہا کہ حکومت کے مؤثر اقدامات سے ملکی معیشت کو سنبھالا ملا ہے۔ ملکی تجارتی خسارے میں بتدریج کمی ہو رہی ہے جبکہ سیمنٹ کی پیداوار 16 ملین ٹن سے تجاوز کر چکی ہے۔ تاجروں کو مراعات دینے کے مثبت اثرات ظاہر ہو رہے ہیں۔
مشیر خزانہ نے کہا کہ گزشتہ حکومتوں کے لیے گئے قرض میں سے 2.1 ارب ڈالر ادا کر دیے ہیں جبکہ گردشی قرضوں کی مد میں 250 ارب روپے دینے کا فیصلہ کیا ہے اور ڈومیسٹک ٹیکس نیٹ میں 21 فیصد اضافہ ہوا ہے۔ اسٹاک مارکیٹ بھی گزشتہ کئی ہفتوں سے اوپر جا رہی ہے
انہوں نے کہا کہ زرمبادلہ کے ذخائر میں اضافہ ہو رہا ہے اور ملکی برآمدات میں بھی نمایاں 4 فیصد اضافہ ہوا ہے۔ آئی ایم ایف کے وفد نے پاکستانی معیشت پر ایک رپورٹ جاری کی ہے جس میں پاکستانی معیشت اور اہداف پر اطمینان کا اظہار کیا جس کے بعد آئی ایم ایف کی ٹیم نے پاکستان کے لیے دوسری قسط کی سفارش کر دی۔
یہ بھی پڑھیں اسٹاک مارکیٹ میں مسلسل اضافہ، 824 پوائنٹس بڑھ گئے
عبدالحفیظ شیخ نے کہا ہے کہ ورلڈ بینک کے صدر نے بھی پاکستانی معاشی اصلاحات کو سراہا ہے۔ برآمد کنندگان کو 200 ارب روپیہ قرضہ آسان قسطوں پر دیا جائے گا جبکہ پاکستان ہاؤسنگ اسکیم کے لیے 30 ارب روپے اضافی مختص کیے گئے ہیں۔