کراچی: منگل کو ہونے والا سندھ اسمبلی کا اجلاس اس وقت ہنگامے کی نظر ہوگیا جب صوبائی وزیر مکیش کمار چاولہ نے قائد حزب اختلاف فردوس شمیم نقوی سے گزشتہ روز کے رویے پر معافی مانگنے کا مطالبہ کردیا۔
آج سندھ اسمبلی کا اجلاس شروع ہوتے ہی محاذ کھل گیا۔ صوبائی وزیرمکیش کمار چاولہ نے اپوزیشن لیڈر سے معافی مانگنے کا مطالبہ کردیا۔ ان کا کہنا تھا کہ کل اپوزیشن لیڈر نے نازیبا زبان استعمال کی۔ بینرز اٹھا کر حکومتی ارکان کو گالیاں دی گئیں۔جس سے ایوان کا تقدس پامال ہوا۔
پاکستان تحریک انصاف کے رکن ارسلان تاج گھمن نے تحریک انصاف کے پارلیمانی حلیم عادل شیخ کے خلاف جملے کسنے کا جوابی الزام لگادیا۔ انہوں نے کہا کہ کل کے اجلاس میں حلیم عادل شیخ کے خلاف جملے کسے گئے۔ اس کے ساتھ ہی دونوں جانب کے ارکان نشستوں سے کھڑے ہوگئے اور ہنگامہ کھڑا کر دیا۔
یہ بھی پڑھیں: سندھ اسمبلی میں صحت سے متعلق دو اہم بل متفقہ طور پر منظور
اسی اثناء میں متحدہ قومی مومنٹ بھی زبانی جنگ میں کود پڑی۔ ایم کیو ایم کے پارلیمانی لیڈر خواجہ اظہار الحسن نے کہا کہ ایوان میں دونوں جانب سے نازیبا زبان کا استعمال کیا جا رہا ہے۔
متحدہ قومی موومنٹ کے اراکین ہنگامہ آرائی پر بائیکاٹ کا آپشن استعمال کرتے ہوئے احتجاجاً ایوان سے واک آوٹ کرگئے۔
ایوان کے دونوں طرف سے ہنگامہ آرائی ختم نہ ہونے پر سندھ اسمبلی کے اسپیکر آغا سراج درانی نے اجلاس بدھ کی دوپہر دوبجے تک ملتوی کردیا۔