اسلام آباد: وزیراعظم کی معاون خصوصی برائے اطلاعات و نشریات ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان نے کہا ہے کہ جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان کا ’پلان بی‘ سیاسی بدحواسی کا منصوبہ ہے۔
اپنے ٹوئٹر پیغام میں ان کا کہنا تھا کہ مولانا فضل الرحمان کو سمجھ نہیں آرہا کہ وہ کیا کریں؟ ملک کو عدم استحکام سے دوچار کرنے کے سارے پلان ناکام ہوں گے۔
انہوں نے کہا کہ مولانا جمہوری اور عوامی پلان سامنے لائیں اور پلان بی کے تحت کوئی ایسا غیر ذمہ دارانہ اقدام نہ اٹھائیں جو آپ کی اپنی سیاسی عبرت کا باعث بن جائے۔
گزشتہ روز مولانا فضل الرحمان نے پلان بی کا اعلان کرتے ہوئے کہا تھا کہ اس پر عمل آج (بدھ) کو شروع کردیا جائے گا۔
آزادی مارچ کے شرکا سے خطاب کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ پلان اے ہے اور یہ باقی رہے گا تاہم جب تک پلان بی پر عملدرآمد کا اعلان نہیں کیا جائے گا، سب یہیں رہیں گے۔
انہوں نے کہا کہ پلان اے کے ہوتے ہوئے ہم پلان بی کی طرف جائیں گے اور جب اعلان ہو گا تو قافلے روانہ ہو جائیں گے۔ پلان بی میں اس حکومت کا سنبھلنا مشکل ہو جائے گا۔ ہم سیاسی لوگ ہیں ہمیں جھپٹنا بھی آتا ہے اور پلٹ کر حملہ کرنا بھی۔
مولانا کا پلان بی
ذرائع نے ہم نیوز کو بتایا تھا کہ جے یو آئی (ف) کے اجلاس میں فیصلہ ہوا ہے کہ آج سے پلان بی کے تحت پاکستان کی تمام اہم تجارتی شاہراہیں کل سے مکمل طور پر بند کردی جائیں گی۔
ذرائع کے مطابق آزادی مارچ کے لیے طے کردہ پلان اے کے تحت پشاور موڑ پر دھرنا جاری رہے گا۔ جے یو آئی (ف) کے اجلاس میں طے کیا گیا کہ پلان بی پرکامیاب عمل درآمد کے بعد پشاور موڑ پر جاری آزادی مارچ مؤخر کردیا جائے گا۔
ذرائع نے بتایا ہے کہ پلان بی کے فیز ایک کے تحت ملک کی تمام اہم تجارتی شاہراہیں بند کی جائیں گی جب کہ پلان بی کے فیز ٹو کے تحت تمام ضلعی ہیڈ کوارٹرز بھی بند کردیے جائیں گے۔
اس ضمن میں تمام صوبائی عہدیداران کو پلان بی پر عمل درآمد یقینی بنانے کے لیے نہ صرف ہدایات جاری کردی گئی ہیں بلکہ اہم ٹاسک بھی تفویض کردیے گئے ہیں۔