اسلام آباد: وزیراعظم پاکستان عمران خان نے کہاہے کہ تعمیرات کے شعبے کے فروغ سے ہی پچاس لاکھ گھروں کی تعمیر کا سب سے اہم منصوبہ پایہ تکمیل کو پہنچے گا۔
وزیر اعظم عمران خان نے یہ بات آج وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں تعمیرات سیکٹر کی بحالی و فروغ کے حوالے سے اعلی سطح کے اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کی ۔
اس موقع پر وزیر اعظم عمران خان نے کہا کہ تعمیرات سیکٹر کا فروغ حکومت کی اولین ترجیح ہے۔ انہوں نے کہا کہ تعمیرات کے شعبے سے چالیس کے لگ بھگ صنعتیں منسلک ہیں۔
عمران خان نے کہا کہ تعمیرات کے شعبے سے جہاں ان صنعتوں کو ترقی ملے گی وہاں نوجوانوں کے لئے نوکریوں کے مواقع میسر آئیں گے۔
وزیرِ اعظم عمران خان نے کہا کہ معاشی عمل کو تیز کرنے کے لئے تعمیرات کے شعبے کا فروغ ازحد ضروری ہے۔ تعمیرات سیکٹر ہماری حکومت کے لیے بہت اہمیت کا حامل ہے۔۔
اجلاس کو تعمیرات سیکٹر کو درپیش چیلنجز کے حوالے سے تفصیلی بریفنگ دی گئی۔
وزیرِ اعظم کو تعمیرات سیکٹر میں بلڈرز، کنٹریکٹرز ، ڈویلپرز اور املاک کی خریدو فروخت میں درپیش مسائل، خصوصا صوبائی و وفاقی سطح پر ٹیکسز کی شرح، بنکوں کی جانب سے سرمایہ فراہم کرنے کے حوالے سے مشکلات ، ریجسٹریشن و دیگر سرکاری کاروائیوں کے حوالے سے درپیش مسائل، کرپشن وغیرہ جیسے ایشوز پر تفصیلی بریفنگ دی گئی ۔
سرکاری اعلامیہ کے مطابق بینکوں کی طرف سے تعمیرات کے لیے قرضوں کی فراہمی ، صوبوں میں تعمیرات کے شعبے میں یکساں شرح ٹیکس کے اطلاق اور پبلک پرائیوٹ پارٹنرشپ کے فروغ کے حوالے سے مختلف تجاویز پر تفصیلی غور کیا گیا۔
صوبائی اور وفاقی سطح کے ٹیکسوں سمیت مختلف مسائل کے حل کے حوالےسے قابل عمل تجاویز مرتب کرنے کے لئے وزیرِ اعظم نے چیئرمین نیا پاکستان ہاؤسنگ اتھارٹی لیفٹیننٹ جنرل (ر) انور علی حیدر کی سربراہی میں چئیرمین ایف بی آر، گورنر اسٹیٹ بنک، وزیر خزانہ پنجاب ، صوبائی چیف سیکرٹری صاحبان اور دیگر متعلقین پر مشتمل کمیٹی تشکیل دے دی۔
کمیٹی کوآئندہ 24 گھنٹوں میں ٹیکسوں، بنکوں کی جانب سے قرضوں کی فراہمی اور دیگر مشکلات کے حل کے حوالے سے لائحہ عمل اور سفارشات وزیرِ اعظم کو پیش کرنے کی ہدایت کی گئی ہے ۔
وزیر اعلی پنجاب سردار عثمان بزدار، وزیر اعلی خیبر پختونخوا محمود خان، وزیر خزانہ پنجاب مخدوم ہاشم جواں بخت، وزیر ہاوسنگ پنجاب میاں محمود الرشید، وزیر خزانہ بلوچستان ظہور احمد بلیدی شریک ہوئے ۔
چیرمین ایف بی آر سید شبرزیدی، چیئرمین سرمایہ کاری بورڈ سید زبیرحیدر گیلانی، ڈپٹی چیرمین منصوبہ بندی کمیشن جہانزیب خان، چیئرمین نیا پاکستان ہاوسنگ اتھارٹی لیفٹیننٹ جنرل (ر) انور علی حیدر اور سینئر وفاقی اور صوبائی حکومتوں کے افسران بھی موجود تھے ۔
یہ بھی پڑھیئے:وزیراعظم مشترکہ مفادات کونسل کا اجلاس نہ بلاکر آئین کی خلاف ورزی کررہے ہیں، مراد علی شاہ