اسلام آباد: جمعیت علمائے اسلام (جے یو آئی) ف کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ یہ تاثر دینا کہ مسلم لیگ ن آزادی مارچ کا فائدہ اٹھایا ہے نواز شریف اور ان کی جماعت کی توہین ہے۔
ہم نیوز کے مارننگ شو ’صبح سے آگے‘ میں گفتگو کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ پاکستان کی بانی اور قومی اسمبلی میں حزب اختلاف کی نمائندگی کرنے والی جماعت کا کیا صرف ایک نکانی ایجنڈا ہی ہے کہ وہ اپنے زندگی اور موت کی کشمکش میں مبتلا رکن کو علاج کے لیے باہر بھیج دے۔
انہوں نے کہا کہ ایسا کہنا سابق وزیراعظم نواز شریف اور ان کی جماعت کی توہین ہے۔
مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ ہم حکومت مخالف تحریک چلا رہے ہیں جس کا مقصد ناجائز الیکشن کے نتیجے میں بننے والی ناجائز حکومت کا خاتمہ ہے اس لیے ایجنڈے کی تکمیل تک یہ جاری رہے گی۔
جے یو آئی ایف کے سربراہ نے کہا کہ تمام سیاسی جماعتیں ایک مطالبے پر متفق ہیں اور یہ ہی سب کا موقف ہے کہ اس ملک میں دھاندلی کا الیکشن ناقابل برداشت ہو چکا ہے۔
’مذاکراتی کمیٹی میں ہماری بات سمجھنے کی صلاحیت ہے نہ آگے پہنچانے کی جرات‘
اویس منگل والا کے مذاکراتی کمیٹی سے متعلق سوال پر ان کا کہنا تھا کہ مذاکراتی کمیٹی بیچاری ہے، اس میں ہماری بات سمجھنے کی صلاحیت ہے نہ ہی متعلقہ حکام تک پوری بات پہنچانے کی جرات۔ ہم صرف ان کی آنیاں جانیاں دیکھتے ہیں۔
اویس منگل ونے کہا کہ مذاکراتی کمیٹی نے ہمیں بتانا ہے کہ ہمارے مطالبات کے جواب میں ان کے پاس کیا آپشنز ہیں۔ وہ آتے ہیں بیٹھتے ہیں پھر چلے جاتے ہیں، وہ بھی انجوائے کرتے ہیں اور ہم بھی۔
اویس منگل والا کے ریاست مدینہ سے متعلق سوال پر جے یو آئی ایف کے سربراہ نے کہا کہ عمران خان کو خاتم النبین کا لفظ بھی پڑھنا نہیں آتا اور وہ ریاست مدینہ کی بات کرے، کیا یہ مذہب کارڈ نہیں ہے؟
مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ عمران خان کا ایجنڈا پاکستان کے آئین سے اسلامی دفعات ختم کرنا اور ناموس رسالت کے قانون کو غیرموثر بنانا ہے۔
’شرکا ایک رات کی آزمائش پر پورا اترے اور اللہ کی مدد آگئی‘
آزادی مارچ کے شرکاء کو درپیش مشکلات کے بارے میں انہوں نے کہا کہ شرکا نے بارش، سردی، تیز ہوائیں برداشت کیں اور پھر اللہ کی مدد آ گئی، ان کو خیمے، کمبل مل گئے اور دیگیں بھی آ گئیں۔ ایک رات کی آزمائش پر پورا اتر کے اللہ کی اتنی نعمتوں کی فراوانی ہو گئی۔
جے یو آئی کے سربراہ نے کہا کہ ہمارے کارکنان نظریاتی ہیں، ایجنڈے کی تکمیل تک پیچھے نہیں ہٹیں گے۔
مولانا نے کہا کہ ملک میں ایک پرامن احتجاج ہورہا ہے، تمام اپوزیشن جماعتوں نے اس احتجاج میں ہمارا ساتھ دیا اس لیے ان سے مطمئن ہوں۔
مفتی کفایت اللہ کے وکی لیکس والے بیان سے متعلق ان کا کہنا تھا کہ میں اس بیان سے لاعلم ہوں۔