آزادی مارچ: جے یو آئی (ف) کا شرکاء کو راشن فراہم کرنے کا فیصلہ


اسلام آباد: جمعیت علمائے اسلام (ف) نے حکومت کے خلاف آزادی مارچ کے شرکاء کو راشن فراہم کرنے کا فیصلہ کرلیا۔

ترجمان جے یو آئی (ف) کے مطابق آزادی مارچ میں شریک کارکنان کو ایک ہفتہ کا راشن دیا جائے گا۔

ترجمان نے بتایا کہ کارکنان کو دال، چینی، پتی، گھی، نمک اور دیگر ضروریات اشیاء کے پیکٹس فراہم کیے جائیں گے۔

انہوں نے بتایا کہ پارٹی کے مخیر حضرات کے تعاون سے کارکنان کو راشن فراہم کیا جارہا۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ کارکنان کو آج راشن فراہم کردیا جائے گا۔

گزشتہ روز پارٹی کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے کہا تھا کہ ہر ادارہ اپنے دائرہ کار میں رہ کر کام کرے، ہمیں انگوٹھا چھاپ اور ربڑ اسٹیمپ اسمبلیاں قبول نہیں۔

مولانا فضل الرحمان نے سیرت النبی ﷺ کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ کیا آج ہم اس طرف جا رہے ہیں جس مقصد کے لیے ملک حاصل کیا گیا تھا ؟ پاکستان کو ایک غلام ملک بنا دیا گیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہم نے آج عہد کرنا ہے کہ آج کے بعد ہم کسی مائی کے لال کو ناموس رسالت ﷺ کے قانون میں تبدیلی کی اجازت نہیں دیں گے، پاکستان کا ہر ایک فرد علم الدین اور ممتاز قادری بن جائے گا۔ خود کو لاہوری اور احمدی کہلانے والے دائرہ اسلام سے خارج ہیں لیکن آج کا حکمران ان سے قانون میں تبدیلی لانے کے لیے وعدے کر رہا ہے۔

آزادی مارچ

مولانا فضل الرحمان کی قیادت میں 31 اکتوبر سے اسلام آباد کے ایچ نائن سیکٹر میں جمعیت علمائے اسلام (ف) کا حکومت مخالف آزادی مارچ جاری ہے۔

مارچ کے شرکاء نے کئی روز سے دھرنا دیا ہوا ہے جن کا مطالبہ ہے کہ وزیراعظم عمران خان استعفیٰ دیں اور ملک میں دوبارہ انتخابات کرائے جائیں۔

معاملے کے حل کے لیے حکومت اور حزب اختلاف کی جماعتوں کی کمیٹیوں کے درمیان مذاکرات بھی ہوئے ہیں تاہم ان میں ڈیڈ لاک برقرار ہے۔


متعلقہ خبریں