پاکستان اور آئی ایم ایف مذاکرات کا آخری مرحلہ آج سے شروع ہو گا


اسلام آباد:  پاکستان اور عالمی مالیاتی ادارہ (آئی ایم ایف) کے درمیان پاکستان کے لیے منظور شدہ 6 ارب ڈالر قرضے کی نئی قسط  کے حوالے سے مذاکرات کا آخری مرحلہ آج سے اسلام آباد میں شروع ہو گا۔

وزارت خزانہ کے ذرائع کے مطابق پالیسی لیول مذاکرات میں پاکستانی ٹیم کی قیادت مشیرخزانہ ڈاکٹر حفیظ شیخ کریں گے۔

پاکستان کی طرف سے مذاکرات میں سیکرٹری خزانہ نوید کامران بلوچ، گورنر اسٹیٹ بنک رضا باقر اور چیئرمین ایف بی آر شبر زیدی بھی شامل ہوں گے۔

ذرائع کے مطابق پالیسی سطح پر مذاکرات میں آئی ایم ایف وفد کی قیادت مشن ہیڈ ارنسٹو رامیریز رگو کریں گے۔

ذرائع نے ہم نیوز کو بتایا کہ مذاکرات کے دوران پاکستان آئی ایم ایف وفد سے ٹیکس وصولیوں کے ہدف پر نظر ثانی پر زور دے گا۔ آئی ایم ایف کو نجکاری پروگرام میں پیش رفت کے بارے بھی بتایا جائے گا۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ مذاکرات کے دوران رواں مالی سال کی دوسری سہ ماہی کے لیے رکھے گئے اہداف پر بھی بات چیت ہوگی۔

یہ بھی پڑھیں: آئی ایم ایف وفد حکومتی اقدامات کا جائزہ لینے پاکستان پہنچ گیا

ایف بی آر ذرائع  کے مطابق رواں مالی سال کے پہلے چار ماہ میں ٹیکس وصولیوں کا ہدف 1,447 ارب روپے تھا۔ رواں مالی سال کے ابتدائی چار ماہ یعنی جولائی تا اکتوبر میں ہدف سے 167 ارب کم ٹیکس وصولیاں ہوئیں۔

ذرائع نے دعویٰ کیا کہ آئی ایم ایف وفد  سےمذاکرات کے بعد پاکستان کو قرضے کی نئی قسط جاری کی جائے گی۔ آئی ایم ایف کے ساتھ 450 ملین ڈالر کی قسط پر بات چیت جاری ہے۔

آئی ایم ایف کی طرف سے 6 ارب ڈالر قرضے کے پروگرام  سے اب تک پاکستان کو 991 ملین ڈالر مل چکے ہیں۔ نئی قسط ملنے سے پاکستان کو کل 1.44 ارب ڈالر مل جائیں گے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ اس سے قبل تکنیکی سطح کے مذاکرات میں اقتصادی ڈیٹا کا تبادلہ کیا جا چکا ہے۔


متعلقہ خبریں