این ڈی ایس اہلکار پاکستانی سفارتکاروں کو ہراساں کرنے لگے


کابل: افغان خفیہ ایجنسی نیشنل ڈائریکٹریٹ آف سیکیورٹی (این ڈی ایس) کے اہلکاروں کی جانب سے پاکستانی سفارتکاروں کو ہراساں کرنے کا سلسلہ شروع کردیا گیا ہے۔

سفارتی ذرائع کے مطابق افغان خفیہ ایجنسی کے اہلکار پاکستانی سفارتکاروں کی گاڑیوں کا راستہ روکتے اور غلط زبان استعمال کرتے ہیں۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ ہراساں کرنے کا سلسلہ گھر سے لیکر سفارتخانے اور واپسی کے راستے میں کیا جا رہا ہے۔

دوسری جانب پاکستان نے معاملہ افغان وزارت خارجہ کے ساتھ اٹھایا ہے تاہم وہ اپنی خفیہ ایجنسی کے سامنے بے بس دکھائی دے رہے ہیں۔

یاد رہے گزشتہ ماہ 26 اکتوبر کو خفیہ ایجنسی این ڈی ایس کے اہلکاروں نے ایک اور پاکستانی شہری اور یونیورسٹی کے طالب علم کو کابل سے اغوا کر لیا تھا۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ ڈاکٹر وقار کو لیکر جانے والے این ڈی ایس اہلکاروں نے اپنا تعارف افغان خفیہ پولیس کے طور پر کرایا۔

ڈاکٹر وقار کے دوست نے جاد اوول پولیس اسٹیشن کومقدمہ کی درخواست دی مگر پولیس نے یہ کہہ کر مقدمہ درج  کرنے سے انکار کیا کہ ان کو پتہ ہے ڈاکٹر وقار خفیہ پولیس کے پاس ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: افغانستان کے صوبے ننگر ہار کی مسجد میں دھماکوں سے 29 افراد ہلاک، 100 سے زائد زخمی

ذرائع کے مطابق پاکستانی حکام نے معاملہ افغان وزارت خارجہ کے حکام کے ساتھ اٹھایا ہے۔

یاد رہے کہ اس سے  قبل بھی 5 اکتوبر کو پاکستانی انجنئیر کو کابل میں ہی سے این ڈی ایس کے اہلکاروں نے اغوا کیا تھا۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ پاکستانی انجنئیر کی بازیابی کے لئے متعد بار رابطہ کرنے پرافغان حکام نے این ڈی ایس کے اغوا میں ملوث ہونے کی تردید نہیں کی۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ دونوں پاکستانی شہریوں کی بحفاظت بازیابی کے لئے افغان حکام کو 72 گھنٹوں کا وقت دیا گیا ہے۔

اگر 72 گھنٹوں میں دونوں بازیاب نہیں ہوتے تو پاکستان کی جانب سے سفارتی سطح پر انتہائی قدم اٹھائے جانے کا امکان ہے۔


متعلقہ خبریں