لاہور: سابق وزیراعظم اور مسلم لیگ ن کے تاحیات قائد نواز شریف کا سروسز اسپتال میں آٹھواں روز ہے لیکن ان کی حالت تاحال تشویشناک ہے۔
ذرائع کے مطابق ان کے پلیٹ لیٹس(خون کے سفید خلیے) کی تعداد معمولی اضافے کے ساتھ 28 ہزار پر پہنچی ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ انجیکشن کا کورس ختم ہونے پر میاں نوازشریف کا نیا علاج کرنے پر غور کیا جارہا ہے، منگل کی صبح میڈیکل بورڈ نے ان کا ایک بار پھر تفصیلی طبی معائنہ بھی کیا ہے۔
ذرائع میڈیکل بورڈ کے مطابق پلیٹ لیٹس سیلز کی تعداد میں اضافہ کیلئے سٹریرائڈ انجیکشن سولو میڈرول 250 ایم جی بھی تجویز کر دیا گیا ہے۔ سولو میڈرول انجیکشن ایک صبح 10 بجے اور دوسرا رات دس بجے لگے گا۔
طبی معائنے میں نواز شریف کا بلڈ پریشر 140/80 ہے جو پہلے سے بہتر ہے۔ میڈیکل بورڈ کی جانب سے قبض کی شکایت پر انہیں سیرپ کریما فین تجویز کیا ہے، اسی طرح انہیں ڈاکٹرز کی جانب سے انسولین کے 18 یونٹ تجویز کیے گئے ہیں۔
نواز شریف کے رینل فنکشنل ٹیسٹ (RFT) رپورٹ میں بلڈ یوریا اور کریٹینین معمول سے زیادہ آیا ہے۔ بلڈ یوریا کی نارمل مقدار 50 سے کم ہونی چاہئے جبکہ ان کیے ٹیسٹ کے نتائج میں یہ مقدار 63 ہے۔
نوازشریف کا سیریم کریٹینین بھی معمول سے زیادہ ہے، نارمل 1.3 سے کم ہونا چاہیے جبکہ نوازشریف کا 1.4 ہے، اسپتال ذرائع کے مطابق پلیٹ لیٹس سیلز بڑھانے کیلئے سٹریرائڈ انجکشن سولو میڈرول دینے سے گردے بھی متاثر ہونے لگے۔
ان کا بلڈ پریشر اور شوگر بھی قابو میں نہیں ہے، انہیں گزشتہ کئی سالوں سے گردوں میں درد اور پتھریوں کا بھی سامنا ہے۔