گریڈ 22 میں ترقیاں دینے کیلئے 59 افسران کی فہرستوں پر نظرِ ثانی کا عمل مکمل

وفاقی بیورو کریسی میں ترقیاں، سنٹرل سلیکشن بورڈ کا اجلاس طلب

اسلام آباد:25 اکتوبر کو وزیراعظم کی زیرِ صدارت ہونے والے ہائی پاور بورڈ اجلاس میں بیوروکریٹس کو  گریڈ 22 میں ترقیاں دینے کیلئے مختلف سروسز گروپس کے 59 افسران کی فہرستوں پر نظرِ ثانی کا عمل مکمل کرلیا گیاہے۔

ذرائع کا کہناہے کہ مختلف سروسز گروپس کے 21 بیوروکریٹس کو گریڈ 22 ملنے کا قوی امکان ہے۔

وزیر اعظم تمام سروسز گروپ کے گریڈ 21 کے سینئیر افسران کے کیسز کا خود جائزہ لیں گے،وزیر اعظم کی جانب سے ہائی پاور بورڈ کی منظوری کے بعد گریڈ اکیس کے افسران کی فہرستیں متعلقہ اداروں سے طلب کی گئی تھیں۔

ایڈمنسٹریٹو سروس کی گیارہ، پولیس سروس کی کم از کم دو نشستوں پر گریڈ 22 میں ترقی دی جائے گی، پاکستان آڈٹ اینڈ اکاؤنٹس سروس اور فارن سروس کی تین،  تین آسامیوں پر گریڈ22 میں ترقی کا فیصلہ ہو گا۔

اِن لینڈ ریونیو سروس اور انفارمیشن گروپ میں گریڈ بائیس کی ایک،  ایک آسامی اعلٰی اختیاراتی بورڈ میں زیر غور آئے گی،سیکریٹریٹ گروپ کی گریڈ اکیس کی کوئی نشست ابھی خالی نہیں ہے۔

اسی طرح انفارمیشن گروپ کی ایک سیٹ پر قائم مقام سیکرٹری اطلاعات زاہدہ پروین کو گریڈ 22 دیئے جانے کا قوی امکان ہے۔ سنیارٹی کے مطابق قائم مقام سیکرٹری اطلاعات زاہدہ پروین سب سے سینئیر ہیں۔

پولیس سروس میں گریڈ 21 کے افسران غلام قادر تھیبو اور واجد ضیاء ترقی کی دوڑ میں سب سے آگےہیں۔ آئی جی سندھ ڈاکٹر کلیم امام کا نام بھی ترقی کے لئے پینل میں شامل ہے۔

ذرائع کے مطابق پولیس سروس گریڈ 21 کے افسران ظفر اقبال، امتیاز الطاف، احمد لطیف، محمد امین بھی گریڈ 22 میں ترقی پانے کے لئے کوشاں ہیں۔

پولیس سروس میں گریڈ 21 کے محمد طاہر، مشتاق احمد مہر، شعیب دستگیر،  ثناء اللہ عباسی کے نام بھی پینل میں شامل ہیں۔

یہ بھی پڑھیے:وفاقی بیوروکریسی میں ترقیاں: سال کا دوسرا ہائی پاور اور سینٹرل سلیکشن بورڈ اجلاس طلب

گریڈ 22 میں ترقیوں کے بعد وزارتوں، ڈویژنوں اور محکموں میں اعلٰی سطح اکھاڑ پچھاڑ کا قوی امکان ہے۔ چاروں صوبوں کے علاوہ، کشمیر اور گلگت بلتستان میں بھی گریڈ 22 کے عہدوں پر تبدیلی متوقع ہے۔


متعلقہ خبریں