اسلام آباد: پاکستان تحریک انصاف کے رہنما سینیٹر شبلی فراز نے کہا ہے کہ اگر آزادی مارچ کے شرکا نے قانون ہاتھ میں لیا تو سختی سے نمٹا جائے گا۔
ہم نیوز کے پروگرام ندیم ملک لائیو میں بات کرتے ہوئے پاکستان تحریک انصاف کے رہنما سینیٹر شبلی فراز نے کہا کہ ہم سمجھتے ہیں آزادی مارچ کا مسئلہ سیاسی مسئلہ ہے اور اسے سیاسی طریقے سے ہی حل کیا جانا چاہے اور مذاکرات کے ذریعے مسائل کے حل پر یقین رکھتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ہم نے اپنے دھرنے سے پہلے تمام قانونی معاملات کا سہارا لیا تھے اور جب کوئی حل نہیں نکلا تو پھر ہم نے حکومت کے خلاف دھرنا دیا تھا۔
شبلی فراز نے کہا کہ تمام معاشی معاملات جلد درست ہو جائیں گے ابھی تو ہمیں ایک سال ہوا ہے ہمیں کچھ وقت دیا جائے سب ٹھیک ہو جائے گا۔ ہمیں تو ایسی حکومت ملی تھی جس کی ہم صفائی کر رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ جے یو آئی کے آزادی مارچ سے کشمیر کاز کو نقصان پہنچے گا اور موجودہ صورتحال میں پاکستان کی عوام ان کی حمایت نہیں کرے گی۔ ہم اس ملک کو اسی طرح چلنے نہیں دینا چاہتے جس طرح گزشتہ حکومتیں چلا رہی تھیں۔ ہم اس ملک کو بہتر کرنا چاہتے ہیں۔
شبلی فراز نے کہا کہ پاکستان میں ہر چیز کو مصنوعی طریقے پر چلایا جا رہا تھا اور قرضے لیے جا رہے تھے لیکن ہم ملک کو اس طرح نہیں چلانا چاہتے۔ حکومت 8 ماہ میں معاشی حالات میں مزید بہتری لائے گی۔
انہوں نے کہا کہ اگر جے یو آئی ف کے کارکنان نے قانون ہاتھ میں لیا تو ان سے سختی سے نمٹا جائے گا۔
مسلم لیگ ن کے رہنما جنرل (ر) عبدالقادر بلوچ نے کہا کہ ہماری جماعت مولانا فضل الرحمان کے آزادی مارچ، دھرنا یا جو بھی احتجاج وہ کریں گے اس کی مکمل حمایت کرے گی۔ مولانا فضل الرحمان نے ویسے تو دھرنے کا اعلان نہیں کیا ہوا لیکن اگر وہ دھرنا دیں گے تو ہم اس کا بھی حصہ بنیں گے۔
انہوں نے کہا کہ اس وقت ملک کا سب سے بڑا مسئلہ مہنگائی، صحت سمیت دیگر مسائل ہیں اور سب جماعتیں ہی آزادی مارچ کا حصہ بننے کا اعلان کریں گی۔ یہ ہمارے ملک کی معیشت کا مسئلہ ہے۔ عمران خان کے 124 دن کے دھرنے اور ہمارے مارچ میں بہت زیادہ فرق ہے وہ اس آزادی مارچ کو عمران خان کے دھرنے جیسا نہ سمجھیں۔ اس تحریک میں پورا پاکستان بند ہو گا۔
عبدالقادر بلوچ نے کہا کہ تحریک انصاف نے جن مسائل پر دھرنا دیا تھا ہم بھی انہی مسائل پر احتجاج کر رہے ہیں۔ میرے مخالفین بھی یہ مانتے ہیں کہ میں نے اپنے حلقہ میں کام کیا لیکن موجودہ انتخابات میں تو ہم تیسرے نمبر پر بھی نہیں آئے۔ یہ کھلی دھاندلی ہی تھی۔
انہوں نے کہا کہ ہم نے جو رقم ملک میں خرچ کی وہ امن و امان کے لیے کیے۔ ملک بھر میں امن قائم کیا اور یہ ہمارا پہلا کارنامہ ہے۔ ہم نے ملک میں بجلی کے بحران پر بھی قابو پایا اور بہترین طریقے سے اس مسئلے کو حل کیا۔
مسلم لیگی رہنما نے کہا کہ ہماری حکومت میں 60 ارب ڈالر کی غیر ملکی سرمایہ کاری اس ملک میں آئی اور کسی صنعتکار کو پریشانی نہیں تھی لیکن موجودہ حکومت نے تو سب کی چیخیں نکال دی ہیں۔