ننکانہ صاحب: وزیر ریلوے شیخ رشید احمد نے کہا ہے کہ آزادی مارچ کے معاملے پر جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ فضل الرحمان اور دوسرے لوگوں سے بات چیت جاری ہے اور یہ معاملہ ٹھیک ہو جائے گا۔
ننکانہ صاحب کے دورے کے موقع پر انہوں نے کہا کہ 23 سے 26 اکتوبر کے درمیان آزادی مارچ پر اپنی رائے دوں گا۔
شیخ رشید احمد نے کہا کہ قائد حزب اختلاف اور مسلم لیگ نواز کے صدر شہباز شریف وکٹ کے دونوں طرف کھیل رہے ہیں، ان سے کہوں گا کہ ایک طرف کھیل لیں۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے شہزادے نے اپنی تحریک شروع کر دی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ بلاول اسلام آباد نہیں جائے گا کیوں وہ ڈرتا ہے، اسے پتہ ہے کہ اسلام آباد میں مولوی دھرنا دے رہے ہیں۔
وزیر ریلوے کا کہنا تھا کہ ممکن ہے کہ مولانا کو کشمیر کی ریلی نکالنے کی اجازت مل جائے تاہم اسلام آباد میں دھرنے کی کوئی گنجائش نہیں۔
انہوں نے کہا کہ ممکن ہے کوئی درمیانی راستہ نکال لیا جائے اور مولانا صاحب کو فیس سیونگ مل جائے۔
شیخ رشید نے کہا کہ کشمیر پاکستان کے لیے زندگی اور موت کا مسئلہ ہے اور ہماری حکمت عملی سے بھارتی وزیراعظم نریندر مودی پھنستا جارہا ہے، یہ ایک دن کی لڑائی نہیں ہے۔
انہوں نے کہا کہ پاک فوج کسی بھی جارحیت کا منہ توڑ جواب دینے کے لیے ہر لمحہ تیار ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ فضل الرحمان کے حوالے سے ہماری میڈیا پالیسی مناسب نہیں ہے، کابینہ اجلاس میں بھی کہا تھا کہ ہم مولانا کو زیادہ لفٹ کروارہے ہیں۔
وزیر ریلوے نے کہا کہ مولانا کو خومخوا کا ہوا بنا رکھا ہے، اسلام آباد میں سب اچھا ہے، جسے آنا ہے آ جائے۔
ڈنڈوں اور سوٹوں کے ساتھ اسلام آباد کے سوال پر ان کا کہنا تھا کہ یہ دنیا میں اسلامی قوتوں کو بدنام کرنے کی سازش ہے، مدرسے اسلام کا قلعہ ہیں اور ہمیں علمائے کرام کی عزت کرنی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ بعض بے وقوف طاقتیں فضل الرحمان کا چہرہ دہشت گرد کے طور پر پیش کر رہی ہیں حالانکہ مولانا خود ایک دو دفعہ دہشت گردی کی نظر ہونے سے بچے ہیں۔
شیخ رشید احمد کا کہنا تھا کہ یہ ڈنڈے انتظام کے لیے رکھتے ہیں، اس سے کوئی فرق نہیں پڑتا۔
اس سے قبل شیخ رشید نے بابا گرونانک ریلوے اسٹیشن پر جاری ترقیاتی کام کا جائزہ لیا۔
شیخ رشید نے کہا کہ ریلوے میں نیا ٹریکر سسٹم متعارف کرایا ہے۔ انہوں نے کہا کہ کوشش ہے کہ بابا گرونانک ریلوے اسٹیشن بابا گورو نانک کی 550 ویں جنم دن سے قبل مکمل ہو جائے۔
انہوں نے اپیل کی کہ ننکانہ صاحب علاقے کے لوگ خالصتان سے آئے یاتریوں کی خاص طور پر آؤ بھگت کریں۔