سندھ کے عظیم صوفی بزرگ حضرت شاہ عبداللطیف بھٹائی کے 276 ویں عرس کی تقریبات جاری ہیں، عظیم صوفی بزرگ اور شاعر شاہ عبدالطیف بھٹائی نے اپنی شاعری کے ذریعے وحدانیت اور محبت کا درس دیا ۔
آپ نے سوہنی کی زبان سے محبت، ماروی کے الفاظ میں وطن پرستی کا درس دیا ۔کئی گلوکاروں نے ان کے خوبصورت کلام کو اپنی آواز میں ڈھالا ۔
شاہ عبدالطیف بھٹائی نے اپنی شاعری سے محبت، برداشت اور امن کا پیغام دیا ۔
انہیں ست سورمیوں کا شاعر” یعنی سات شہزادیوں کی داستانیں بیان کرنے والا شاعر بھی کہا جاتا ہے ۔شاہ عبدالطیف بھٹائی کا کلام معروف گلوکارہ عابد پروین کی پہچان بنا ۔
شاہ عبدالطیفؒ کی شاعری عشق حقیقی کا مظہر اور معرفت الٰہی کا بہترین نمونہ ہے۔آپ نے اپنی شاعری میں وحدانیت و محبت کا عظیم درس دیا ۔
الن فقیر کی پرسوز آواز میں خوبصورت کلام سننے والوں پر سحر طاری کر دیتا ہے ۔
شاہ عبدالطیف نے وطن پرستی کا درس بھی خوبصورتی سے دیا ۔
حدیقہ کیانی نے بھٹ جا بھٹائی کو جدت کا رنگ دے کر داد سمیٹی
شاہ عبداللطیف بھٹائی کو سندھ کا مولانا روم بھی کہا جاتا ہے۔
یہ بھی پڑھیے: شاہ عبدالطیف بھٹائی کے عرس کی تقریبات شروع، گرونانک کی نومبر میں ہوں گی