ایران-سعودی تنازع: ’پاکستان ثالث نہیں سہولت کار کا کردار ادا کرےگا‘



تہران: ایران کے صدر ڈاکٹر حسن روحانی نے کہا ہے کہ پاکستان اور ایران مل کر خطے کےاستحکام کیلیے کام کرسکتے ہیں، دونوں ممالک سمجھتے ہیں کہ علاقائی مسائل مذاکرات سے ہی حل ہوسکتے ہیں۔

وزیراعظم عمران خان کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ میری سیکیورٹی اور امن سےمتعلق صورتحال پر پاکستان کے وزیراعظم سے  گفتگو ہوئی ہے، حالیہ واقعات خصوصاً خلیج فارس اور دیگر معاملات پر بات کی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ پاکستان اور ایران پڑوسی دوست ممالک ہیں، خیرسگالی جذبےکے جواب میں خیر سگالی کا مظاہرہ کیا جائےگا۔

انہوں نے مطالبہ کیا کہ یمن میں فورا ًجنگ بند اور عوام کی مدد کی جائے۔ ان کا کہنا تھا کہ اگر کوئی ملک سمجھتا ہے خطے میں عدم استحکام کےبدلےکوئی کارروائی نہیں ہوگی تووہ غلطی پر ہے۔

صدر حسن روحانی نے کہا کہ امریکا کو چاہیے کہ ایران پرعائد پابندیاں فوری اٹھائے۔

مخالفین چاہتے ہیں سعودی عرب اور ایران میں کشیدگی بڑھے، عمران خان

اس دوران وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ ہم ایران اور سعودی عرب میں جنگ نہیں چاہتے، میرے دورے کا اہم مقصد ہے کہ خطےمیں ایک اورتنازع جنم نہ لے۔

انہوں نے کہا کہ ایران ہمارا پڑوسی ملک ہے جبکہ سعودی عرب نے ہرضرورت پر ہماری مدد کی ہے، دونوں ممالک میں جنگ کی صورت میں خطے میں غربت پھیلے گی۔

وزیراعظم نے کہا کہ صدرحسن روحانی سے  رواں سال میں میری یہ  تیسری ملاقات ہے، مقبوضہ کشمیر کےمسلمانوں کیلیےایران کی حمایت پرشکر گزارہیں۔ 1965 کی جنگ میں ایران کا ساتھ دینا آج تک یاد ہے۔

انہوں نے کہا کہ صدر حسن روحانی  سے ملاقات کے دوران باہمی تعلقات،تجارت اورایک دوسرے سےتعاون کےطریقہ کارپر بات کی ہے۔

عمران خان نے کہا کہ پاکستان دونوں ممالک کے درمیان ثالث نہیں سہولت کار کا کردار ادا کرے گا۔

ان کا کہنا تھا کہ سعودی عرب اور ایران میں مسائل حل کرنے کا اقدام پاکستان کا اپنا ہے، کسی کے کہنے پر دونوں ممالک میں ثالثی کا اقدام نہیں اٹھایا۔


متعلقہ خبریں